سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے 120 دن میں انعقاد کا امکان ختم
الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لے لیا
الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کی درخواست منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا ہے، الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لے لیا ہے اور بلدیاتی حلقہ بندیاں نہ کرنے سے متعلق حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سندھ میں 30 اگست کو بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہوئی تھی اور آئین کے تحت بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہونے کے 120 روز کے دوران بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہونا تھا، تاہم الیکشن کمیشن اف پاکستان کے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لینے کے بعد اب صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے 120 دن میں انعقاد کا امکان ختم ہوگیا ہے۔
پیپلزپارٹی نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں رکوانے کے لئے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی جب کہ سندھ حکومت نے بھی مردم شماری کے حتمی نتائج کے اجرا سے قبل حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لے لیا۔ اب قومی مردم شماری کےنتائج تک سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں نہیں ہوسکیں گی، 2017 میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کرنے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا ہے، الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لے لیا ہے اور بلدیاتی حلقہ بندیاں نہ کرنے سے متعلق حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
سندھ میں 30 اگست کو بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہوئی تھی اور آئین کے تحت بلدیاتی کونسلز کی مدت ختم ہونے کے 120 روز کے دوران بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ہونا تھا، تاہم الیکشن کمیشن اف پاکستان کے بلدیاتی حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لینے کے بعد اب صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے 120 دن میں انعقاد کا امکان ختم ہوگیا ہے۔
پیپلزپارٹی نے سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں رکوانے کے لئے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی جب کہ سندھ حکومت نے بھی مردم شماری کے حتمی نتائج کے اجرا سے قبل حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لے لیا۔ اب قومی مردم شماری کےنتائج تک سندھ میں بلدیاتی حلقہ بندیاں نہیں ہوسکیں گی، 2017 میں ہونے والی مردم شماری کے نتائج مشترکہ مفادات کونسل نے منظور کرنے ہیں۔