کورونا سے نمٹنے کیلیے ساڑھے 3 ارب ڈالرز سے زائد امداد ملی وزارت خزانہ
2 ارب ایک کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی بھی موخر ہوئی، تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش
ISLAMABAD:
وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پاکستان کو کورونا سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہوا، جس میں وزارت خزانہ نے واجب الادا ملکی قرضوں کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار کیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ مجموعی سرکاری قرضہ سال 2019 میں جی ڈی پی کے 81 اعشاریہ ایک فیصد تک تھا، رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، 2019 میں مجموعی قرضہ جات جی ڈی پی کے 105 اعشاریہ 9 فیصد تک رہا، رواں سال میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گیا۔
وزارت اقتصادی امور ڈویژن نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ملنے والی غیر ملکی امداد اور قرضہ جات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔ ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کے لیے 30 کروڑ ڈالرز دیئے، بجٹ سپورٹ کے لیے آئی ایم ایف نے ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز دیئے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے 50 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے، گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا نے 9 کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز دیئے، 2 ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو مل چکی ہے، جب کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک نے 2 ارب ایک کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی موخر کرکے ریلیف دیا۔
وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں بتایا ہے کہ پاکستان کو کورونا سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہوا، جس میں وزارت خزانہ نے واجب الادا ملکی قرضوں کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے موجودہ حکومت کی طرف سے ملکی قرضہ جات میں 14 ہزار ارب روپے اضافے کا اقرار کیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ مجموعی سرکاری قرضہ سال 2019 میں جی ڈی پی کے 81 اعشاریہ ایک فیصد تک تھا، رواں سال اضافے کے بعد مجموعی قرضہ جی ڈی پی کے 87 اعشاریہ 2 فیصد تک پہنچ گیا، 2019 میں مجموعی قرضہ جات جی ڈی پی کے 105 اعشاریہ 9 فیصد تک رہا، رواں سال میں قرضہ جات جی ڈی پی کے 106 اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گیا۔
وزارت اقتصادی امور ڈویژن نے کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے ملنے والی غیر ملکی امداد اور قرضہ جات کی تفصیل قومی اسمبلی میں پیش کی جس میں بتایا گیا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 55 کروڑ 21 لاکھ 10 ہزار ڈالرز کی غیر ملکی امداد ملی۔ ورلڈ بینک نے مختلف منصوبوں کے لیے 30 کروڑ ڈالرز دیئے، بجٹ سپورٹ کے لیے آئی ایم ایف نے ایک ارب 38 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز دیئے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے 50 کروڑ ڈالرز سمیت 81 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز دیئے، گرانٹس کی مد میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک، جاپان، چین،امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا نے 9 کروڑ 91 لاکھ 10 ہزار ڈالرز دیئے، 2 ارب 94 کروڑ 32 لاکھ ڈالرز کی امداد حکومت پاکستان کو مل چکی ہے، جب کہ کورونا سے نمٹنے کے لئے جی 20 ممالک نے 2 ارب ایک کروڑ 24 لاکھ 70 ہزار ڈالرز کے واجب الادا قرضوں کی ادائیگی موخر کرکے ریلیف دیا۔