ضبط شدہ کنسائنمنٹس کی نیلامی میں بدعنوانی کا انکشاف

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ضبط شدہ کنسائنمنٹس کا 21 کروڑ کا سامان 45 لاکھ میں بیچا گیا

کسٹمز افسر محمدزمان جمالی نے سامان کا وزن ملی بھگت سے کم ظاہر کیا، مقدمہ درج (فوٹو: فائل)

افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے روکے گئے ضبط شدہ کنسائنمنٹس کی نیلامی کے عمل میں مبینہ طور پر کسٹمز افسران کی ملی بھگت سے بدعنوانی کے انکشاف پر حکام نے ذمے دار کسٹم افسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ میں تعینات کسٹمز افسر محمد زمان جمالی نے مبینہ طورپر نعیم شیخ کے ساتھ مل کرنیلام ہونے والے سامان کی مقدار میں کمی کرکے قومی خزانے کو مجموعی طور پر 21کروڑ 59لاکھ 29ہزار 466روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی تھی۔


ذرائع نے بتایاکہ ڈائریکٹرجنرل ٹرانزٹ ٹریڈاحمد رضاخان کو اطلاع موصول ہوئی تھی کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام پر سال 2011 تا 2017 کے دوران درآمد ہونے والے وہ کنسائنمنٹس جنھیں مختلف وجوہات کی بنا پر روکا گیا تھا۔

نیلام ہونے والے ان کنسائنمنٹس کی جب دوبارہ جانچ پڑتال کی گئی تو اس بات کا انکشاف ہواکہ نعیم شیخ نے کسٹمز افسر محمدزمان جمالی کے ساتھ مل کر نیلام ہونے والے ٹرانزٹ سامان جس میں ڈش انٹینا، پی وی سی پروفائلز، اور پلاسٹک کا سامان شامل ہیں، کی مقدار 25525کلوگرام کم ظاہر کر کے 45لاکھ روپے میں فروخت کیاجبکہ نیلامی میں فروخت ہونے والے اس سامان کا حقیقی وزن 75300 کلوگرام جبکہ حقیقی مالیت 21کروڑ 59لاکھ 29ہزار 466روپے تھی۔

یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ محکمہ کی جانب سے جو سامان نیلام کیاجارہا تھا اس کی درآمدات پر پابندی عائدہے اور بیشترسامان انڈین اوریجن کا حامل ہے۔
Load Next Story