عوام کو سستی اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی کیلیے تمام وسائل بروئے کارلائیں گے وزیراعظم

موجودہ حکومت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے پر عزم ہے، وزیراعظم عمران خان


ویب ڈیسک September 18, 2020
موجودہ حکومت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے پر عزم ہے، وزیراعظم عمران خان

NEW YORK: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے حوالے سے جاری اصلاحات کے عمل کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیراطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر توانائی عمر ایوب، معاون خصوصی ندیم بابر اور سینیئر افسران شریک تھے جب کہ توانائی اور معاشی شعبوں کے ماہرین نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی۔

اجلاس میں بجلی کے شعبے میں مجوزہ اصلاحات، خصوصی طور پر عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے روڈمیپ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماہرین نے اپنے تجربے اور پاکستان میں بجلی کے شعبے کے حوالے سے تحقیق کی روشنی میں جاری اصلاحات اور معاشی ترقی میں بجلی کے شعبے کے کردار کے پیش نظر مختلف تجاویز پیش کیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے ماہرین کی پاکستان میں بجلی کے شعبے کے حوالے سے تحقیق کو سراہا اور پاکستان میں بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے ان کی پیش کردہ تجاویز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ماہرین کو اصلاحاتی عمل کے عملدرآمد کے حوالے سے ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کا شعبہ ملک کی معاشی و اقتصادی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، بد قسمتی سے ماضی میں بجلی کے شعبے میں بدلتے وقت اور گھریلو و صنعتی صارفین کی بڑھتی ضروریات کے پیش نظر اصلاحات کے عمل پر کوئی توجہ نہ دی گئی جس کی وجہ سے پاکستان میں معاشی و اقتصادی ترقی کے پوٹینشل سے استفادہ نہ کیا جا سکا۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے لئے پر عزم ہے، ان اصلاحات کا بنیادی محور عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے توانائی، خصوصا بجلی کے شعبے میں اصلاحات کے عمل کی جلد تکمیل یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ حکومت عوام کو سستی اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں