جماعت اسلامی کا اے پی سی میں شرکت سے انکار
پوزیشن کیوں نہیں بتاتی کہ اس پر حکومت کا ساتھ دینے کیلیے کیا دباؤ تھا،بڑی جماعتوں نے قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دیا
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپوزیشن کی اے پی سی میں شرکت سے انکار کردیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مولانا عبد الستار نیازی کی یاد میں منعقدہ مجاہد ملت سیمینار سے خطاب اور بعد ازاں میڈیانمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کیوں نہیں بتاتی کہ اس پر حکومت کا ساتھ دینے کیلیے کیا دباؤ تھا،آئی ایم ایف کی غلامی کی دستاویز پر دستخط کرنے سے ملک پر قیامت گزرگئی لیکن پارلیمنٹ کی بڑی جماعتوں نے حکومت کی مرضی پر قانون سازی میں اس کاساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی کا ایجنڈا ملک کو مشکلات کی دلدل سے نکالنے،آئین کی بالادستی ،اسلامی نظام کے نفاذ کی کوئی کوشش ہوتی تو جماعت اسلامی صف اول میں ہوتی مگراس اے پی سی کاایجنڈا ہی کچھ لوگوں کے ذاتی مفادات کے گرد گھومتا ہے،ملک کی تباہی کے ذمے داروں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ن لیگ، پیپلزپارٹی اورمشرف حکومتوں کی پالیسیوں کو ہی جاری رکھا ہے،تبدیلی آئی نہ کوئی وعدہ پورا ہوا۔ انہوں نے پیر حمید الدین سیالوی کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کی غلبہ دین کے لیے کوششوں کو سراہا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مولانا عبد الستار نیازی کی یاد میں منعقدہ مجاہد ملت سیمینار سے خطاب اور بعد ازاں میڈیانمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کیوں نہیں بتاتی کہ اس پر حکومت کا ساتھ دینے کیلیے کیا دباؤ تھا،آئی ایم ایف کی غلامی کی دستاویز پر دستخط کرنے سے ملک پر قیامت گزرگئی لیکن پارلیمنٹ کی بڑی جماعتوں نے حکومت کی مرضی پر قانون سازی میں اس کاساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی کا ایجنڈا ملک کو مشکلات کی دلدل سے نکالنے،آئین کی بالادستی ،اسلامی نظام کے نفاذ کی کوئی کوشش ہوتی تو جماعت اسلامی صف اول میں ہوتی مگراس اے پی سی کاایجنڈا ہی کچھ لوگوں کے ذاتی مفادات کے گرد گھومتا ہے،ملک کی تباہی کے ذمے داروں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ن لیگ، پیپلزپارٹی اورمشرف حکومتوں کی پالیسیوں کو ہی جاری رکھا ہے،تبدیلی آئی نہ کوئی وعدہ پورا ہوا۔ انہوں نے پیر حمید الدین سیالوی کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کی غلبہ دین کے لیے کوششوں کو سراہا۔