ن لیگ نے ایک بار پھر بھارتی ایجنڈے کو فروغ دیا وزیراعظم

اقوام متحدہ اجلاس سے پہلے پاک فوج کو بدنام کرنا بھارتی سازش کا حصہ ہے، عمران خان


ویب ڈیسک September 21, 2020
پہلے ہی بتا دیا تھا یہ سارے اپنے مفادات کی خاطر اکھٹے ہوجائیں گے، عمران خان (فوٹو:فائل)

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اجلاس سے پہلے پاک فوج کو بدنام کرنا بھارتی سازش کا حصہ ہے اور ن لیگ نے ایک بار پھر بھارت کے ایجنڈے کو فروغ دیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں حکومت نے اپوزیشن کی قرارداد پر بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شبلی فراز، اسد عمر اور فواد چوہدری آل پارٹیز کانفرنس کی قرارداد پر حکومتی موقف دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اے پی سی میں بیٹھے چہروں اور ان کے ذاتی مقاصد سے قوم آگاہ ہے، پہلے ہی بتا دیا تھا یہ سارے اپنے مفادات کی خاطر اکٹھے ہوجائیں گے، اپوزیشن کی اے پی سی ریاستی اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش تھی، اپوزیشن کی اداروں پر تنقید اپنی کرپشن سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، ملک کے تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام رہے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں: وزیر اعظم سے آرمی چیف کی ملاقات؛ ملکی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرون ملک ایک پوری لابی پاک فوج کے خلاف سرگرم عمل ہے، بھارت پاکستانی اداروں اور ملک میں عدم استحکام سمیت جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل دنیا کی توجہ کشمیرسے ہٹانا چاہتا ہے، اقوام متحدہ اجلاس سے پہلے پاک فوج کو بدنام کرنا بھارتی سازش کا حصہ ہے، (ن) لیگ نے بھی ایک بار پھر بھارتی ایجنڈے کو فروغ دیا، اور ایک بار پھرلندن میں بیٹھا مفرور شخص ملکی اداروں کو بدنام کر رہا ہے، نواز شریف کی تقریر اور ٹائمز آف انڈیا میں چھپی خبر ایک ایجنڈے کی عکاس ہے، ان کی تقریر کے بعد پاکستانی اداروں کے خلاف بھارتی میڈیا زہر اگل رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: اپوزیشن کا حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی سلامتی کی ضامن ہے، ملک پر جب بھی کوئی آفت آئی فوج نے اپنی قوم کا ساتھ دیا،فوج قوم کے ساتھ ہم آواز ہوکر ملک کی خدمت کر رہی ہے، لیبیا،عراق ،شام جیسے ممالک کمزورفوج کے باعث تباہ ہوئے، ہم ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے، اور عدالتوں اور فوج کو بدنام نہیں ہونے دیں گے۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔