شاہ عبداللطیف کی شاعری میں معرفت کا فلسفہ ہے گورنر سندھ

زندہ قومیں اسلاف اور بزرگوں کی تعلیمات کو زندہ رکھتی ہیں،ڈاکٹر عشرت العبادکا پیغام


Staff Reporter December 18, 2013
شاہ عبدالطیف بھٹائی کے افکار جو ان کی شاعری کی شکل میں اپنے اندر معرفت اور حقیقت کا ایک فلسفیانہ انداز رکھتے ہیں ۔ فوٹو: فائل

زندہ قومیں اپنے اسلاف اور بزرگوں کی تعلیمات کو زندہ رکھتی ہیںاور ان کے پیغام کو عام کرنے کا اہتمام کرتی ہیں تاکہ نئی نسل اپنے اسلاف کے کارناموں سے واقف ہو سکے اور ان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکرایک خوش آئند مستقبل کیلیے راہ ہموار کر سکے۔

شاہ عبدالطیف بھٹائی کے افکار جو ان کی شاعری کی شکل میں اپنے اندر معرفت اور حقیقت کا ایک فلسفیانہ انداز رکھتے ہیں ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا ہے، انھوں نے کہا کہ عشق الٰہی کی بلندیوں تک پہنچنے والی ا س صوفی شخصیت نے نہ صرف اپنی دھرتی کی ثقافتی ،تاریخی اور تہذیبی زندگی کی نمائندگی کی بلکہ اپنے وطن سے گہری محبت اور تعلق کا اظہار بھی کیا۔

 photo 4_zps5fa24930.jpg

آ ج جب ہمارا وطن اندرونی وبیرونی خطرات اور دہشت گرد کارروائیوں سے دو چار ہے تو شاہ سائیں کی شاعری ہمیں بیدار ہونے اور آپس میں اتحاد قائم رکھنے کا سبق دیتی ہے، وہ کہتے ہیں کہ جب تک کوئی بھی ظالم اور جابر تمھاری دھرتی پر موجود ہے تم چین سے نہ بیٹھو اور باطل قوتو ں کے خلاف جدوجہد جاری رکھو وہ نہ صرف اپنی دھرتی بلکہ تمام عالم انسانی کے لیے دعا گو ہیں، شاہ عبد اللطیف پوری زندگی محبت بانٹنے میں مصروف رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں