وفاق حقوق دے ورنہ سقوط ڈھاکا جیسے سانحات کیلیے تیار رہے پختونخوا حکومت
بجلی منافع، پانی وگیس کے اربوں بقایاجات کی فوری ادائیگی اورپھنسے منصوبے منظورکیے جائیں،سراج الحق
FAISALABAD:
خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے خالص منافع،صوبہ کے حصہ کے پانی اورگیس کے حوالے سے مرکز اور دیگر صوبوں کے ذمے اربوں روپے بقایاجات کی فوری طورپرادائیگی اورمرکزکے پاس سالہا سال سے صوبے کے حوالے سے پھنسے ہوئے بڑے منصوبوں کو فوری طورپرمنظور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ صوبائی حکومت صوبے کے مذکورہ حقوق کے حصول کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اورسابق وزرائے خزانہ کی مشاورت سے بھرپورسیاسی ،آئینی اورقانونی جدوجہد کرے گی اور یہ معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
بصورت دیگرسقوط ڈھاکا سے سبق حاصل نہ کرنیوالوں کوایسے دیگرسانحات کیلیے بھی تیاررہناچاہیے۔صوبائی سینئر وزیرسراج الحق اوروزیراطلاعات شاہ فرمان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ جن لوگوں کے تعصب کی وجہ سے 1971 ء کاسانحہ ہواانھوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا،خیبرپختونخواکی سالانہ ضرورت 8 ارب بجلی کے یونٹس کی ہے جبکہ ہماراصوبہ18 ارب یونٹس سالانہ پیداکررہا ہے لیکن پھربھی سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہمارے ہی صوبے میں ہورہی ہے اورہم مردکزکے استحکام اوردیگرصوبوں کی خاطر قربانی دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ہمارے صوبے میں اب بھی بجلی90 پیسے سے 2روپے فی یونٹ بن رہی ہے جوہم 15 روپے فی یونٹ خریدرہے ہیں لیکن اسکے باوجود مرکزہمیں بجلی کاوہ خالص منافع ہے اس کی ادائیگی بھی نہیں کررہا،بجلی کے سالانہ منافع کی رقم بھی ہمیں پوری نہیں مل رہی،انھوںنے کہاکہ ہمارے حصے کاپانی پنجاب اورسندھ استعمال کررہے ہیں جس کی مد میں ہمارے انکے ذمے 112.84 ارب کے بقایاجات بنتے ہیں،انھوں نے کہاکہ ہم محب وطن ہیں اورملک کو کمزورکرنانہیں چاہتے تاہم چاروں صوبوں کے لیے یکساں عدل اورانصاف چاہتے ہیں۔
خیبرپختونخوا حکومت نے بجلی کے خالص منافع،صوبہ کے حصہ کے پانی اورگیس کے حوالے سے مرکز اور دیگر صوبوں کے ذمے اربوں روپے بقایاجات کی فوری طورپرادائیگی اورمرکزکے پاس سالہا سال سے صوبے کے حوالے سے پھنسے ہوئے بڑے منصوبوں کو فوری طورپرمنظور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ صوبائی حکومت صوبے کے مذکورہ حقوق کے حصول کے لیے تمام سیاسی جماعتوں اورسابق وزرائے خزانہ کی مشاورت سے بھرپورسیاسی ،آئینی اورقانونی جدوجہد کرے گی اور یہ معاملہ منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
بصورت دیگرسقوط ڈھاکا سے سبق حاصل نہ کرنیوالوں کوایسے دیگرسانحات کیلیے بھی تیاررہناچاہیے۔صوبائی سینئر وزیرسراج الحق اوروزیراطلاعات شاہ فرمان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہاکہ جن لوگوں کے تعصب کی وجہ سے 1971 ء کاسانحہ ہواانھوں نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا،خیبرپختونخواکی سالانہ ضرورت 8 ارب بجلی کے یونٹس کی ہے جبکہ ہماراصوبہ18 ارب یونٹس سالانہ پیداکررہا ہے لیکن پھربھی سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہمارے ہی صوبے میں ہورہی ہے اورہم مردکزکے استحکام اوردیگرصوبوں کی خاطر قربانی دے رہے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ ہمارے صوبے میں اب بھی بجلی90 پیسے سے 2روپے فی یونٹ بن رہی ہے جوہم 15 روپے فی یونٹ خریدرہے ہیں لیکن اسکے باوجود مرکزہمیں بجلی کاوہ خالص منافع ہے اس کی ادائیگی بھی نہیں کررہا،بجلی کے سالانہ منافع کی رقم بھی ہمیں پوری نہیں مل رہی،انھوںنے کہاکہ ہمارے حصے کاپانی پنجاب اورسندھ استعمال کررہے ہیں جس کی مد میں ہمارے انکے ذمے 112.84 ارب کے بقایاجات بنتے ہیں،انھوں نے کہاکہ ہم محب وطن ہیں اورملک کو کمزورکرنانہیں چاہتے تاہم چاروں صوبوں کے لیے یکساں عدل اورانصاف چاہتے ہیں۔