پشاور ہائیکورٹبجلی بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج غیرآئینی قرار

عوام کاخون چوسا جارہا ہے،نیپراسفیدہاتھی بن چکا،پیسکورقم واپس کرے،چیف جسٹس


Numainda Express December 18, 2013
پیسکو سرچارج کی مدمیں لی گئی تمام رقم صارفین کوواپس کرے،عدالت عالیہ۔

لاہور: پشاور ہائیکورٹ نے بجلی بلوںمیں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کو غیرآئینی اور غیرقانونی قراردیتے ہوئے پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی کوبل میں فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج وصولی سے روک دیاہے۔

ایک اور مقدمے میں عدالت نے ملک بھربالخصوص خیبرپختونخوامیں ایکٹیویٹ ہونے والی تمام موبائل کمپنیوںکی سموں اور ان سے حاصل ہونے والی آمدن کاریکارڈ طلب کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو 15 یوم کے اندر تمام موبائل کمپنیوں کی غیرقانونی سمیں بند کرنے کے احکام جاری کردیے ہیں۔ چیف جسٹس دوست محمدخان اورجسٹس نثارحسین پرمشتمل ڈویژن بینچ نے ان مقدمات کی سماعت کی۔ فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کے خلاف درخواست میں عدالت نے واضح کیاکہ پیسکو سرچارج کی مدمیں لی گئی تمام رقم صارفین کوواپس کرے۔

چیف جسٹس دوست محمدخان نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت عوام کوبجلی دینے کے بجائے عوام پربجلی گرارہی ہے۔ عوام کاخون چوساجا رہاہے۔ نیپراسفید ہاتھی بن چکاہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چیک اینڈبیلنس نہ ہونے کے باعث بجلی فروخت کرنے والی کمپنیاں آڈٹ سے مبراتصور کی گئی ہیں۔ جس کاجو جی چاہتاہے اس کی رسیدبنا کرنیپرا کوفیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج کی مدمیں بھجوادیتا ہے اورپھر بھگتناعوام کوپڑتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں