لاہور میں کروڑوں مالیت کی جدید بم ڈسپوزل گاڑیاں 8 ماہ سے گیراج میں بند
بم ڈسپوزل گاڑیاں بہت جلد متعلقہ اضلاع کو فراہم کردی جائیں گی، ڈائریکٹر پنجاب سول ڈیفنس
BEIJING:
کروڑوں روپے مالیت کی ترین بم ڈسپوزل گاڑیاں 8 ماہ سے محکمہ شہری دفاع کی پارکنگ میں بیکار کھڑی ہیں۔
پنجاب کا بم ڈسپوزل اسکواڈ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خودکش جیکٹس، بم اور دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنانے کے لئے وسائل اور افرادی قلت کا شکار ہے۔ صوبے کے 24 اضلاع بم ڈسپوزل گاڑیوں سے محروم ہیں جب کہ دستیاب 12 گاڑیوں میں سے 2 ناکارہ ہیں، ان میں سے 11 گاڑیاں یورپ، امریکا اور برطانیہ نے عطیہ کی ہیں۔
گزشتہ برس حکومت نے ری ویمپنگ آف بم ڈسپوزل اسکواڈ کے نام سے 104 ملین روپے کی اسکیم منظور کی تھی ، محکمہ شہری دفاع نے 16 بم ڈسپوزل گاڑیاں تیار کروانے کی سفارش کی تھی تاہم حکومت نے 8 گاڑیاں لینے اور تیار کروانے کی منظوری دی۔
جنوری 2020 میں محکمہ شہری دفاع نے 8 گاڑیاں خرید کر پشاور سے ان کی تکنیکی اپ گریڈیشن اور حساس آلات کی تنصیب مکمل کروانے اور تیار شدہ گاڑیوں کی اعلی سطح تکنیکی ٹیم کی جانب سے جانچ اور کلیئرنس کے بعد یہ گاڑیاں 8 اضلاع اٹک، جھنگ، ڈی جی خان، میانوالی، بہاولنگر، نارووال، راجن پور اور سیالکوٹ کو دینے کی منظوری بھی حاصل کر لی تھی لیکن محکمہ داخلہ پنجاب نے محکمہ شہری دفاع کو یہ گاڑیاں متعلقہ اضلاع کو دینے سے روک دیا اور کہا کہ ان گاڑیوں کی تقسیم کی تقریب منعقد کی جائے گی جس میں اعلی حکومتی شخصیت کو مدعو کیا جائے گا۔
اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے تقریب کے لئے وقت لینے کی غرض سے درخواست بھی کی ہوئی ہے لیکن 8 ماہ گزر جانے کے باوجود نہ تو تقریب کیلئے وقت ملا ہے اور نہ ہی محکمہ شہری دفاع کو گاڑیاں تقسیم کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے متعدد بار محکمہ شہری دفاع کو کہا گیا ہے کہ فوری طور پر یہ گاڑیاں ان کے سپرد کی جائیں۔
ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی 8 گاڑیاں خریدنے کے بعد ان کی موڈی فکیشن پر ایک کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے علاوہ ازیں اسی منصوبے کے تحت محکمہ شہری دفاع نے جدید ترین بم ڈسپوزل سوٹ خریدنے کا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سوٹ امریکا، جرمنی اور برطانیہ میں تیار ہوتے ہیں اور ایک سوٹ کی اوسط قیمت 20 لاکھ روپے سے زائد ہوتی ہے۔ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والے صوبے کیلئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کمانڈر کی منظور شدہ 37 آسامیوں سے میں 15 اور بم ٹیکنیشن کی منظور شدہ 64 آسامیوں میں سے 35 عرصہ دراز سے خالی ہیں۔ پورے پنجاب میں خودکار طریقہ سے بم یا جیکٹ ناکارہ بنانے والے 2 روبوٹ دستیاب ہیں جن میں سے ایک لاہور اور دوسرا راولپنڈی میں موجود ہے۔
ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر پنجاب سول ڈیفنس الطاف بلوچ نے کہا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے یہی وجہ ہے کہ بم ڈسپوزل سکواڈ کی تنظیم نو کیلئے 10 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جارہی ہے۔ جدید ترین بم ڈسپوزل گاڑیاں بہت جلد متعلقہ اضلاع کو فراہم کردی جائیں گی جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ میں تکنیکی افراد کی قلت دور کرنے کیلئے بھی بھرتیاں کرنے کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔
کروڑوں روپے مالیت کی ترین بم ڈسپوزل گاڑیاں 8 ماہ سے محکمہ شہری دفاع کی پارکنگ میں بیکار کھڑی ہیں۔
پنجاب کا بم ڈسپوزل اسکواڈ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں خودکش جیکٹس، بم اور دھماکا خیز مواد کو ناکارہ بنانے کے لئے وسائل اور افرادی قلت کا شکار ہے۔ صوبے کے 24 اضلاع بم ڈسپوزل گاڑیوں سے محروم ہیں جب کہ دستیاب 12 گاڑیوں میں سے 2 ناکارہ ہیں، ان میں سے 11 گاڑیاں یورپ، امریکا اور برطانیہ نے عطیہ کی ہیں۔
گزشتہ برس حکومت نے ری ویمپنگ آف بم ڈسپوزل اسکواڈ کے نام سے 104 ملین روپے کی اسکیم منظور کی تھی ، محکمہ شہری دفاع نے 16 بم ڈسپوزل گاڑیاں تیار کروانے کی سفارش کی تھی تاہم حکومت نے 8 گاڑیاں لینے اور تیار کروانے کی منظوری دی۔
جنوری 2020 میں محکمہ شہری دفاع نے 8 گاڑیاں خرید کر پشاور سے ان کی تکنیکی اپ گریڈیشن اور حساس آلات کی تنصیب مکمل کروانے اور تیار شدہ گاڑیوں کی اعلی سطح تکنیکی ٹیم کی جانب سے جانچ اور کلیئرنس کے بعد یہ گاڑیاں 8 اضلاع اٹک، جھنگ، ڈی جی خان، میانوالی، بہاولنگر، نارووال، راجن پور اور سیالکوٹ کو دینے کی منظوری بھی حاصل کر لی تھی لیکن محکمہ داخلہ پنجاب نے محکمہ شہری دفاع کو یہ گاڑیاں متعلقہ اضلاع کو دینے سے روک دیا اور کہا کہ ان گاڑیوں کی تقسیم کی تقریب منعقد کی جائے گی جس میں اعلی حکومتی شخصیت کو مدعو کیا جائے گا۔
اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے تقریب کے لئے وقت لینے کی غرض سے درخواست بھی کی ہوئی ہے لیکن 8 ماہ گزر جانے کے باوجود نہ تو تقریب کیلئے وقت ملا ہے اور نہ ہی محکمہ شہری دفاع کو گاڑیاں تقسیم کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے متعدد بار محکمہ شہری دفاع کو کہا گیا ہے کہ فوری طور پر یہ گاڑیاں ان کے سپرد کی جائیں۔
ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی 8 گاڑیاں خریدنے کے بعد ان کی موڈی فکیشن پر ایک کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی ہے علاوہ ازیں اسی منصوبے کے تحت محکمہ شہری دفاع نے جدید ترین بم ڈسپوزل سوٹ خریدنے کا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سوٹ امریکا، جرمنی اور برطانیہ میں تیار ہوتے ہیں اور ایک سوٹ کی اوسط قیمت 20 لاکھ روپے سے زائد ہوتی ہے۔ ملک کی سب سے زیادہ آبادی والے صوبے کیلئے بم ڈسپوزل اسکواڈ کمانڈر کی منظور شدہ 37 آسامیوں سے میں 15 اور بم ٹیکنیشن کی منظور شدہ 64 آسامیوں میں سے 35 عرصہ دراز سے خالی ہیں۔ پورے پنجاب میں خودکار طریقہ سے بم یا جیکٹ ناکارہ بنانے والے 2 روبوٹ دستیاب ہیں جن میں سے ایک لاہور اور دوسرا راولپنڈی میں موجود ہے۔
ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر پنجاب سول ڈیفنس الطاف بلوچ نے کہا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری اور اولین ترجیح ہے یہی وجہ ہے کہ بم ڈسپوزل سکواڈ کی تنظیم نو کیلئے 10 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جارہی ہے۔ جدید ترین بم ڈسپوزل گاڑیاں بہت جلد متعلقہ اضلاع کو فراہم کردی جائیں گی جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ میں تکنیکی افراد کی قلت دور کرنے کیلئے بھی بھرتیاں کرنے کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔