اس حکومت کو لانے والوں کا نام بتانے پر مجبور نہ کیا جائے فضل الرحمن

ملاقات خفیہ رکھناسیاست دانوں نہیں اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری ہے، انضمام کے نام پرگلگت والے فاٹا سے سبق سیکھیں،رہنماجے یوآئی


Staff Reporter September 23, 2020
نیب کا نوٹس ملا نہ ہی پتہ ہے، استعفوں کے معاملے پر کل بیٹھک ہو گی، 2 روز میں اہم فیصلوں کا اعلان کریں گے، پریس کانفرنس فوٹو: فائل

مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ بتائیں کہ اس حکومت کو لانے کے لیے کون کون سرگرم رہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کیا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے مرکزی رہنمااورجمعیت علمائے اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ انضمام کے نام پرفاٹا کے ساتھ جوکچھ ہوا ہے گلگت والے اس سے سبق سیکھیں، ملاقاتوں کو خفیہ رکھنا سیاست دانوں کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری ہے، ملاقات کے ایجنڈے میں صرف گلگت بلتستان کا معاملہ شامل تھا،ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ بتائیں کہ اس حکومت کو لانے کے لیے کون کون سرگرم رہے۔

انھوں نے کہاکہ عوام کی آہ و بکا آسمان سن رہا ہے لیکن حکمرانوں کو قوم کے کرب کا کوئی احساس نہیں، ملک میں ریاستی سطح پر فرقہ ورانہ فساد کی کوشش کی جارہی ہے،اپوزیشن اس بات پرمتفق ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو ہرحال میں انتخابی عمل سے باہر کرنا ہے،آئندہ دو روز میں مزید اچھے فیصلے قوم کے سامنے آئیں گے، استعفوں کے معاملے پر بیٹھک کل ہوگی۔

فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان بحثیت ریاست اپنی بقاکی جنگ لڑرہا ہے،سقوطِ کشمیر نے قومی غیرت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ایف ٹی ایف کی شرائط پر قانونی سازی کرکے وطن عزیز کی آزادی کو بیچا جارہا ہے،ملاقاتوں کو خفیہ رکھنا سیاستدانوں کی نہیں اسٹیبلشمنٹ کی مجبوری ہے، انھوں نے واضح کیا کہ ملاقات سیاستدانوں کے نہیں ان کے بلانے پر پارلیمانی رہنماؤں نے ملاقات کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ نیب کا نوٹس ملا ہے نہ پتہ ہے ان نوٹسز سے ڈرتے نہیں، یہ ایک مچھر کی بھن بھناہٹ کے سوا کچھ نہیں، زرادری اور نواز شریف کا سیاست میں اپنی حیثیت اور اپنا وزن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔