پروٹیز پیسرز سے مقابلے کا سوچ کر’’سورماؤں‘‘ کی سٹی گم
ٹیسٹ سیریز کا آج آغاز،بھارتی بیٹسمینوں کو دیار غیر میں اہلیت منوانے کا چیلنج درپیش
لاہور:
جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز کاآغاز بدھ سے جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں ہورہا ہے، بھارتی بیٹسمینوں کو دیار غیر میں اہلیت منوانے کا چیلنج درپیش ہے۔
پروٹیز پیسرز سے مقابلے کا سوچ کر ہی سورمائوں کی سٹی گم ہونے لگی، پہلی بار بیرون ملک سینئرز کے بغیر میدان سنبھالیں گے، ظہیر خان کی واپسی ہوگی، دوسری جانب جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے خبردار کیا کہ وہ ناتجربہ کار بھارتیوں سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کی ذلت سے بھارت کو بارش نے بچالیا مگر اب ٹیسٹ کا چیلنج درپیش ہے۔2011-12کے سیزن میں بھارت کو اپنے ملک سے باہر تاریخی رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب ٹیم انگلینڈ اور آسٹریلیا سے مسلسل 8 ٹیسٹ ہاری تھی اور پھر تقریباً 2 برس تک ہوم گرائونڈز پر کامیابیوں کے مزے لوٹتی رہی، اس دوران اپنے میدانوں پر 12 میں سے 9 ٹیسٹ میچزمیں فتح حاصل کی، 2 میں شکست اور صرف ایک ڈرا ہوا، انگلینڈ سے تو گھر میں بھی 2-1 سے شکست ہوئی، مگر پھر نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز سے فتح حاصل کی اور اب دیار غیر میں ٹیسٹ کرکٹ میں اس کی پہلی آزمائش ہورہی ہے۔
اس ٹور میں ٹیم کو اپنے آخری بچے ہوئے سینئر بیٹسمین سچن ٹنڈولکر کی خدمات بھی میسر نہیں وہ ویسٹ انڈیز سے سیریز کے بعد ریٹائر ہوگئے ہیں، یوں بھارتی ٹیم لکشمن، راہول ڈریوڈ اور ٹنڈولکر کے بغیر پہلی بار کسی دوسرے ملک میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے جارہی ہے، اس وقت ماسٹر بلاسٹر کے بیٹنگ آرڈر میں چوتھے نمبر کیلیے کئی کھلاڑیوں میں مقابلہ مگر ویرت کوہلی کو کھلائے جانے کا امکان زیادہ ہے، ظہیر خان کی فٹنس مسائل سے نجات کے بعد واپسی ہوگی۔ دوسری جانب جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے کہاکہ نوجوان بھارتی بیٹسمینوں کی صلاحیتوں میں کسی کوشبہ نہیں مگر انھیں ان فاسٹ اور بائونسی کنڈیشنز میں کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے، ہمارے بولرز ڈیل اسٹین اور مورن مورکل وغیرہ ان سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے اپنی الیون کا اعلان کردیا جس میں عمران طاہر بھی شامل ہیں، ڈی ویلیئرز ہی پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ بھی کریں گے۔ وانڈررز کی پچ میں بائونس کے ساتھ بہت سے رنز کی پیشگوئی کر دی گئی ہے، گرائونڈ مین پھتھوئیل بوتھولیزی کا کہنا ہے کہ یہاں پر ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کرنا چاہے گی، پہلی اننگز میں 400 سے زائد رنز بن سکتے ہیں۔
جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز کاآغاز بدھ سے جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں ہورہا ہے، بھارتی بیٹسمینوں کو دیار غیر میں اہلیت منوانے کا چیلنج درپیش ہے۔
پروٹیز پیسرز سے مقابلے کا سوچ کر ہی سورمائوں کی سٹی گم ہونے لگی، پہلی بار بیرون ملک سینئرز کے بغیر میدان سنبھالیں گے، ظہیر خان کی واپسی ہوگی، دوسری جانب جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے خبردار کیا کہ وہ ناتجربہ کار بھارتیوں سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کی ذلت سے بھارت کو بارش نے بچالیا مگر اب ٹیسٹ کا چیلنج درپیش ہے۔2011-12کے سیزن میں بھارت کو اپنے ملک سے باہر تاریخی رسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب ٹیم انگلینڈ اور آسٹریلیا سے مسلسل 8 ٹیسٹ ہاری تھی اور پھر تقریباً 2 برس تک ہوم گرائونڈز پر کامیابیوں کے مزے لوٹتی رہی، اس دوران اپنے میدانوں پر 12 میں سے 9 ٹیسٹ میچزمیں فتح حاصل کی، 2 میں شکست اور صرف ایک ڈرا ہوا، انگلینڈ سے تو گھر میں بھی 2-1 سے شکست ہوئی، مگر پھر نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز سے فتح حاصل کی اور اب دیار غیر میں ٹیسٹ کرکٹ میں اس کی پہلی آزمائش ہورہی ہے۔
اس ٹور میں ٹیم کو اپنے آخری بچے ہوئے سینئر بیٹسمین سچن ٹنڈولکر کی خدمات بھی میسر نہیں وہ ویسٹ انڈیز سے سیریز کے بعد ریٹائر ہوگئے ہیں، یوں بھارتی ٹیم لکشمن، راہول ڈریوڈ اور ٹنڈولکر کے بغیر پہلی بار کسی دوسرے ملک میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے جارہی ہے، اس وقت ماسٹر بلاسٹر کے بیٹنگ آرڈر میں چوتھے نمبر کیلیے کئی کھلاڑیوں میں مقابلہ مگر ویرت کوہلی کو کھلائے جانے کا امکان زیادہ ہے، ظہیر خان کی فٹنس مسائل سے نجات کے بعد واپسی ہوگی۔ دوسری جانب جنوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے کہاکہ نوجوان بھارتی بیٹسمینوں کی صلاحیتوں میں کسی کوشبہ نہیں مگر انھیں ان فاسٹ اور بائونسی کنڈیشنز میں کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے، ہمارے بولرز ڈیل اسٹین اور مورن مورکل وغیرہ ان سے کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے اپنی الیون کا اعلان کردیا جس میں عمران طاہر بھی شامل ہیں، ڈی ویلیئرز ہی پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ بھی کریں گے۔ وانڈررز کی پچ میں بائونس کے ساتھ بہت سے رنز کی پیشگوئی کر دی گئی ہے، گرائونڈ مین پھتھوئیل بوتھولیزی کا کہنا ہے کہ یہاں پر ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کرنا چاہے گی، پہلی اننگز میں 400 سے زائد رنز بن سکتے ہیں۔