الیکشن میں ہارا تو اقتدارآسانی سے منتقل نہیں ہوگا ٹرمپ
ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر شدید اعتراض ہے، دیکھیں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اگرانتخابات میں ناکام ہوا تو اقتدار پُرامن طریقے سے منتقل نہیں ہوگا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ انہیں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر شدید اعتراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ طریقہ استعمال ہوا تو ہم دیکھیں گے کہ ہمیں کرنا ہے۔ اس صورت اگر 3 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں شکست ہوئی تو آسانی سے اقتدار منتقل نہیں ہوگا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کا عوام کو صدارتی انتخابات میں دو ووٹ ڈالنے کا مشورہ
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کورونا وائرس کے باعث پانچ امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈاک کے ذریعے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی سہولت دینے پر مسلسل عدم اعتماد کا اظہار کرتے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طریقے میں انتخابات میں بڑے پیمانے پر جعل سازی ممکن ہے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے جولائی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں 'میل ان' ووٹنگ پر شدید تحفظات ہیں اگر اس پر عمل درآمد ہوا تو وہ انتخابی نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ انہیں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر شدید اعتراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ طریقہ استعمال ہوا تو ہم دیکھیں گے کہ ہمیں کرنا ہے۔ اس صورت اگر 3 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں شکست ہوئی تو آسانی سے اقتدار منتقل نہیں ہوگا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: ٹرمپ کا عوام کو صدارتی انتخابات میں دو ووٹ ڈالنے کا مشورہ
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کورونا وائرس کے باعث پانچ امریکی ریاستوں کی جانب سے ڈاک کے ذریعے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی سہولت دینے پر مسلسل عدم اعتماد کا اظہار کرتے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طریقے میں انتخابات میں بڑے پیمانے پر جعل سازی ممکن ہے۔
اس سے قبل ٹرمپ نے جولائی میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں 'میل ان' ووٹنگ پر شدید تحفظات ہیں اگر اس پر عمل درآمد ہوا تو وہ انتخابی نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔