ٹکراؤ اور تصادم کی فضا پیدا کرنا سلیکٹڈ حکومت کی ضرورت ہے شہباز شریف
نااہل، کرپٹ اور عوام دشمن حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹکراؤ اور تصادم کی فضا پیدا کرنا سلیکٹڈ حکومت کی ضرورت ہے۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سے سیاسی طور پر عدم تحفظ کا شکار لوگ عوامی منصوبہ جات کو متنازعہ بنارہے ہیں، قوم کا ایک ایک دھیلہ امانت سمجھ کر ملک وقوم کی بہتری کے لئے استعمال کیا، مختلف ترقیاتی منصوبوں میں عوام اور سرکاری خزانے کے مفاد کو اولیت دی اور ریکارڈ رفتار سے کام کیا، بطور وزیراعلی پنجاب میرے فیصلوں سے میرے خاندان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، عوام کی خدمت سےسیاسی جماعتوں کی عزت بڑھےگی۔ نظام تب طاقتور ہوگا جب سیاسی جماعتیں عوام کی خدمت کریں گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹکراؤ اور تصادم کی فضا پیدا کرنا سلیکٹڈ حکومت کی ضرورت ہے ، عمران خان نے مجھ پر الزامات تو لگائے لیکن آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے ، عالمی اداروں، چین اور برطانیہ نے جھوٹے الزامات کو مسترد کیا ، میرے فیصلوں سے قوم کے ایک ہزار ارب کی بچت ہوئی۔
ریاستی اداروں سے میرا رابطہ اس وقت سے ہے جب سےسیاست میں ہوں لیکن آج تک مفاہمت سے کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا، ہم جیل، قید اور سیاسی انتقامی مقدمات سب کچھ بھگت رہے ہیں، نواز شریف نے کوئی ایسی بات نہیں کی جو آئین سے متصادم ہو۔ انہوں نے اداروں کو اپنی حدود میں رہنے کی تلقین کی۔ میرے قائد کا مقصد کسی سے تصادم نہیں اور نہ ہی ہم تصادم کے قائل ہیں۔
نیب ریفرنسز پر شہباز شریف نے کہا کہ ڈھائی سال میں حکومتی سیاسی انتقامی کارروائی بے نقاب ہوچکی ہے، عدالتوں کے فیصلے نیب نیازی گٹھ جوڑ کے سیاسی انتقام کی تصدیق کرتے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کے ادارے کا قانونی مینڈیٹ ختم ہوچکا ہے،
حکومت مخالف اے پی سی میں کئے گئے فیصلوں پر عمل کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ اے پی سی کے تمام فیصلوں پر عمل درآمد اور حکمت عملی ہوگی، نااہل، کرپٹ اور عوام دشمن حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا، اسے مزید وقت دینا ملک و قوم کے مفادات کے لئے خطرہ ہے۔
لاہور میں سینیئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سے سیاسی طور پر عدم تحفظ کا شکار لوگ عوامی منصوبہ جات کو متنازعہ بنارہے ہیں، قوم کا ایک ایک دھیلہ امانت سمجھ کر ملک وقوم کی بہتری کے لئے استعمال کیا، مختلف ترقیاتی منصوبوں میں عوام اور سرکاری خزانے کے مفاد کو اولیت دی اور ریکارڈ رفتار سے کام کیا، بطور وزیراعلی پنجاب میرے فیصلوں سے میرے خاندان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، عوام کی خدمت سےسیاسی جماعتوں کی عزت بڑھےگی۔ نظام تب طاقتور ہوگا جب سیاسی جماعتیں عوام کی خدمت کریں گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ٹکراؤ اور تصادم کی فضا پیدا کرنا سلیکٹڈ حکومت کی ضرورت ہے ، عمران خان نے مجھ پر الزامات تو لگائے لیکن آج تک کوئی الزام ثابت نہیں کر سکے ، عالمی اداروں، چین اور برطانیہ نے جھوٹے الزامات کو مسترد کیا ، میرے فیصلوں سے قوم کے ایک ہزار ارب کی بچت ہوئی۔
ریاستی اداروں سے میرا رابطہ اس وقت سے ہے جب سےسیاست میں ہوں لیکن آج تک مفاہمت سے کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا، ہم جیل، قید اور سیاسی انتقامی مقدمات سب کچھ بھگت رہے ہیں، نواز شریف نے کوئی ایسی بات نہیں کی جو آئین سے متصادم ہو۔ انہوں نے اداروں کو اپنی حدود میں رہنے کی تلقین کی۔ میرے قائد کا مقصد کسی سے تصادم نہیں اور نہ ہی ہم تصادم کے قائل ہیں۔
نیب ریفرنسز پر شہباز شریف نے کہا کہ ڈھائی سال میں حکومتی سیاسی انتقامی کارروائی بے نقاب ہوچکی ہے، عدالتوں کے فیصلے نیب نیازی گٹھ جوڑ کے سیاسی انتقام کی تصدیق کرتے ہیں ، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب کے ادارے کا قانونی مینڈیٹ ختم ہوچکا ہے،
حکومت مخالف اے پی سی میں کئے گئے فیصلوں پر عمل کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ اے پی سی کے تمام فیصلوں پر عمل درآمد اور حکمت عملی ہوگی، نااہل، کرپٹ اور عوام دشمن حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا، اسے مزید وقت دینا ملک و قوم کے مفادات کے لئے خطرہ ہے۔