پاکستان میں حقیقی امن افغانوں کے امن و سکون سے مشروط ہے عمران خان

بین الافغان مذاکرات کا دور مزید مشکل ہوسکتا ہے جس کیلیے تحمل اور مفاہمت کی فضا درکار ہے، وزیراعظم


ویب ڈیسک September 27, 2020
افغانستان میں غیرملکی افواج کاعجلت میں انخلاغیردانش مندانہ ہوگا، عمران خان۔ فوٹو:فائل

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک افغانوں کوامن وسکون نصیب نہیں ہوگاپاکستان بھی حقیقی امن حاصل نہیں کرسکتا۔

امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورافغانستان آپس میں جغرافیہ،ثقافت اوررشتوں سےجڑےہیں، جب تک افغانوں کوامن وسکون نصیب نہیں ہوگاپاکستان بھی حقیقی امن حاصل نہیں کرسکتا، افغانستان سے غیرملکی افواج کاعجلت میں انخلاغیردانش مندانہ ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے2018 میں افغانستان میں سیاسی حل کے لیے پاکستان کی مدد مانگی، پاکستان افغانستان میں سیاسی حل کے لیے ہرممکن مدد کر رہا ہے، افغانستان میں امن کاجو راستہ ہم نے اختیارکیا وہ آسان نہیں تھا، پاکستان کئی دہائیوں سے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی دیکھ بھال کررہاہے، افغان جنگ سے اسلحہ اور منشیات پاکستان میں آئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن ممکن ہے، اس وقت افغانستان اور خطے کے لیے امید کا سنہری موقع ہے، دوحہ مذاکرات کےنتیجےمیں افغان جنگ خاتمےکے قریب ہے، بین الافغان مذاکرات کا دور مزید مشکل ہوسکتا ہے جس کیلیے تحمل اور مفاہمت کی فضا درکار ہے، صرف افغانستان کی قیادت اور افغانوں کی شمولیت سے ہی پائیدار امن ممکن ہے، افغانستان میں امن واستحکام طاقت کے ذریعے باہر سے تھوپا نہیں جاسکتا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں