کراچی اسٹاک مارکیٹ نئی تاریخ رقم 25500 پوائنٹس کی حد بھی عبور
ٹیلی کام،سیمنٹ،آئل اینڈ گیس وبینکنگ سیکٹرمیںخریداری، انڈیکس 174 پوائنٹس اضافے سے پہلی بار25524ہوگیا
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو بھی تیزی کا رجحان برقرار رہا اور ٹیلی کام، سیمنٹ، آئل اینڈ گیس اور بینکنگ سیکٹرز میں حصص کی خریداری کے باعث نمایاں تیزی دیکھی گئی جبکہ بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 25500 پوائنٹس کی حد عبور کرکے نئی تاریخ رقم کرگیا۔
مارکیٹ سرمایہ بھی 37ارب 80کروڑ روپے سے زائد کے اضافے سے پہلی بار 61کھرب روپے سے تجاوز کرگیا، ٹریڈنگ کے اختتام پر مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم 61کھرب 18ارب روپے سے زائد رہا، ایشیائی بینک کی جانب سے پاورڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلیے 167 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری کے بعد انرجی سیکٹر میں بھاری ٹریڈنگ نے مارکیٹ کو نئے ریکارڈ تک پہنچانے میں اہم کردارا ادا کیا جبکہ آئل ریفائنریز کے مارجن میں اضافے، ٹل بلاک سے پیداوار کے آغاز اور سیمنٹ قیمتوں میں اضافے نے بھی تیزی کو تقویت دی۔
ماہرین کے مطابق تیزی کا رجحان غیرملکی خریداروں کے مرہون منت ہے جو تسلسل سے خریداری کر رہے ہیں،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 174پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 25524 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، کاروباری حجم 5.77 فیصد اضافے سے 27 کروڑ 41 لاکھ حصص پر مشتمل رہا، 402کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں 270کمپنیوں کی قیمتوں میں اضافہ، 120 کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی اور 12 کمپنیوں کے دام میں استحکام رہا۔
مارکیٹ سرمایہ بھی 37ارب 80کروڑ روپے سے زائد کے اضافے سے پہلی بار 61کھرب روپے سے تجاوز کرگیا، ٹریڈنگ کے اختتام پر مارکیٹ سرمائے کا مجموعی حجم 61کھرب 18ارب روپے سے زائد رہا، ایشیائی بینک کی جانب سے پاورڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلیے 167 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری کے بعد انرجی سیکٹر میں بھاری ٹریڈنگ نے مارکیٹ کو نئے ریکارڈ تک پہنچانے میں اہم کردارا ادا کیا جبکہ آئل ریفائنریز کے مارجن میں اضافے، ٹل بلاک سے پیداوار کے آغاز اور سیمنٹ قیمتوں میں اضافے نے بھی تیزی کو تقویت دی۔
ماہرین کے مطابق تیزی کا رجحان غیرملکی خریداروں کے مرہون منت ہے جو تسلسل سے خریداری کر رہے ہیں،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 174پوائنٹس بڑھ کر پہلی بار 25524 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا، کاروباری حجم 5.77 فیصد اضافے سے 27 کروڑ 41 لاکھ حصص پر مشتمل رہا، 402کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں 270کمپنیوں کی قیمتوں میں اضافہ، 120 کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی اور 12 کمپنیوں کے دام میں استحکام رہا۔