حکومت کا گیس واجبات کی مد میں 22 ارب روپے وصول کرنے کا فیصلہ
اسٹیل مل کے 49 فیصد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دے دی گئی
حکومت نے گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس کے پرانے واجبات وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسٹیل ملز کے نان پٹیشنرز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے لیے 11 ارب 6 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، جب کہ اسٹیل ملز ملازمین کیلئے گولڈن ہینڈ شیک پلان منظور کیا گیا، اور ای سی سی نے گولڈن ہینڈ شیک کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دیدی، پلان کے تحت اسٹیل ملز کے 49 فیصد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک ملے گا۔
دوسری جانب قدرتی گیس کے گھریلو صارفین کیلئے بری خبر ہے کہ حکومت نے گیس میٹرز کا رینٹ 20 سے بڑھا کر 40 روپے کر دیا ہے، اور ای سی سی اجلاس میں گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس کے پرانے واجبات سمیت جے آئی ڈی سی کے ایک تہائی واجبات بھی وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق اس مد میں صارفین سے 22 ارب روپے وصول کیے جائیں گے، تاہم گھریلو، کمرشل، تندور، سیمنٹ اور کھاد سیکٹر کواستثنیٰ ہوگا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مشیرخزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اسٹیل ملز کے نان پٹیشنرز ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے لیے 11 ارب 6 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، جب کہ اسٹیل ملز ملازمین کیلئے گولڈن ہینڈ شیک پلان منظور کیا گیا، اور ای سی سی نے گولڈن ہینڈ شیک کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے فنڈز کی منظوری دیدی، پلان کے تحت اسٹیل ملز کے 49 فیصد ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک ملے گا۔
دوسری جانب قدرتی گیس کے گھریلو صارفین کیلئے بری خبر ہے کہ حکومت نے گیس میٹرز کا رینٹ 20 سے بڑھا کر 40 روپے کر دیا ہے، اور ای سی سی اجلاس میں گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس کے پرانے واجبات سمیت جے آئی ڈی سی کے ایک تہائی واجبات بھی وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام وزارت خزانہ کے مطابق اس مد میں صارفین سے 22 ارب روپے وصول کیے جائیں گے، تاہم گھریلو، کمرشل، تندور، سیمنٹ اور کھاد سیکٹر کواستثنیٰ ہوگا۔