سپریم کورٹافسران کی برطرفی کیخلاف اپیل سماعت کیلیے منظور

کے ای ایس سی نے پالیسی2010کے تحت برطرف کیا، قانون کا غلط استعمال کیا،مدعی


Staff Reporter September 07, 2012
فوٹو: فائل

ERASMIA: سپریم کورٹ نے کے ای ایس سی کے45 افسران کی برطرفی کیخلاف درخواست باقاعدہ سماعت کیلیے منظور کرلی۔

جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں3رکنی فل بینچ نے بدھ کو ابتدائی دلائل سننے کے بعد سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلیے منظور کی، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس امیرہانی مسلم اور جسٹس اطہر سعید شامل ہیں۔

افسران کی جانب سے منیر اے ملک نے موقف اختیار کیا کہ سندھ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے ان افسران کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ دو رکنی بینچ نے یہ فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے سنگل بینچ کی آبزرویشن کو پیش نظر رکھے بغیر فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

انھوں نے کہا کہ ادارے نے ایسے ملازمین کو فارغ کیا جنھوں نے اپنی عمر کا سنہرا وقت کے ای ایس سی کو دیا لیکن ادارے سے ملازمین کو ایک حکم کے تحت برطرف کردیا گیا، ہائیکورٹ کے دورکنی بینچ نے بعض اہم نکات کو نظرانداز کرتے ہوئے ملازمین کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، کے ای ایس سی نے مذکورہ فیصلے کیخلاف اپیل دائر کی تھی۔

محمد شاہنواز اور نجیب اشرف سمیت45 افسران نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ادارے نے انھیں کے ای ایس سی آفیسرز سروس پالیسی2010کے تحت برطرف کیا ہے جس کی غلط تشریح کی گئی اور قانون کا غلط استعمال کیا گیا، سندھ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے مذکورہ افسران کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انھیں بحال کرنے اور واجبات کی ادائیگی کا حکم دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔