آسٹریلیا میں مسلمان حاملہ عورت پر حملے کے مجرم کو 3 برس قید کی سزا
اسٹیِپ لوزینا کے حملے سے رانا ایلسمار اور ان کے نومولود بچے کو سنگین نقصان ہوسکتا تھا، آسٹریلوی عدالت
MOSCOW:
آسٹریلیا کی عدالت نے مسلمان حاملہ عورت پر حملے کے مجرم کو 3 برس قید کی سزا سنادی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی ایک عدالت نے مسلم حاملہ خاتون پر تشدد کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اسٹیِپ لوزینا کے حملے سے رانا ایلسمار اور ان کے نومولود بچے کو سنگین نقصان ہوسکتا تھا، عدالت نے مجرم اسٹیِپ لوزینا کو 'اسکِٹزوفرینیا اور طویل عرصے سے نفسیاتی امراص کا شکار شخص قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنادی تاہم اسٹیِپ لوزینا 2022 میں پے رول پر رہائی کا اہل ہو جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : باحجاب حاملہ مسلم خاتون پر تشدد
اس سے قبل سرکاری وکلا کی جانب سے دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا تھا کہ رانا ایلسمار پر حملے کے نفسیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ عوامی مقامات پر جانے اور اپنے بچوں سے حملے کے بارے میں بات کرنے سے خوف محسوس کرتی ہیں جب کہ مجرم لوزینا نے قانونی مدد لینے انکار کر دیا تھا اور اپنا دفاع خود کیا تھا۔
واضح رہے کہ نومبر 2019 میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک ہوٹل کی وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ رانا ایلسمار نامی مسلمان خاتون دیگر خواتین کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی کہ ایک شخص اس میز پر پہنچتا ہےاور حاملہ مسلمان خاتون پر حملہ کردیتا ہے، ساتھ والی خواتین اس دہشت گرد کو روکنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن وہ طاقتور ہونے کی وجہ سے باز نہیں آرہا ، اسی اثنا میں ریسٹورینٹ ملازمین اور سیکورٹی اہلکار اس شخص کو وہاں سے ہٹاتے ہیں۔
آسٹریلیا کی عدالت نے مسلمان حاملہ عورت پر حملے کے مجرم کو 3 برس قید کی سزا سنادی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی ایک عدالت نے مسلم حاملہ خاتون پر تشدد کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ اسٹیِپ لوزینا کے حملے سے رانا ایلسمار اور ان کے نومولود بچے کو سنگین نقصان ہوسکتا تھا، عدالت نے مجرم اسٹیِپ لوزینا کو 'اسکِٹزوفرینیا اور طویل عرصے سے نفسیاتی امراص کا شکار شخص قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنادی تاہم اسٹیِپ لوزینا 2022 میں پے رول پر رہائی کا اہل ہو جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : باحجاب حاملہ مسلم خاتون پر تشدد
اس سے قبل سرکاری وکلا کی جانب سے دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا تھا کہ رانا ایلسمار پر حملے کے نفسیاتی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ عوامی مقامات پر جانے اور اپنے بچوں سے حملے کے بارے میں بات کرنے سے خوف محسوس کرتی ہیں جب کہ مجرم لوزینا نے قانونی مدد لینے انکار کر دیا تھا اور اپنا دفاع خود کیا تھا۔
واضح رہے کہ نومبر 2019 میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ایک ہوٹل کی وڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ رانا ایلسمار نامی مسلمان خاتون دیگر خواتین کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی کہ ایک شخص اس میز پر پہنچتا ہےاور حاملہ مسلمان خاتون پر حملہ کردیتا ہے، ساتھ والی خواتین اس دہشت گرد کو روکنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن وہ طاقتور ہونے کی وجہ سے باز نہیں آرہا ، اسی اثنا میں ریسٹورینٹ ملازمین اور سیکورٹی اہلکار اس شخص کو وہاں سے ہٹاتے ہیں۔