ڈومیسٹک کرکٹرز کی زبانوں پر بھی مضبوط تالے لگ گئے

پی سی بی نے کنٹریکٹ کے شکنجے میں جکڑ لیا، بغیر اجازت میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی


Saleem Khaliq October 03, 2020
ٹی وی پربطور اینکر،ایکسپرٹ یا مہمان آنے سے قبل پوچھنا ہوگا،بیگو لائیویاایسی دیگرایپس کے استعمال پر پابندی ۔ فوٹو : فائل

ڈومیسٹک کرکٹرز کی زبانوں پر بھی مضبوط تالے لگ گئے جب کہ پی سی بی نے کنٹریکٹ کے شکنجے میں جکڑ لیا۔

پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹرز کو معاہدے کی دستاویز سونپ دی جسے پڑھ کر وہ دستخط کریں گے، اس میں میڈیا اور سوشل میڈیا کے حوالے سے سخت پالیسی بنائی گئی ہے،زیر معاہدہ کھلاڑی آفیشل پریس کانفرنس کے سواکوئی بیان نہیں دے سکیں گے۔

ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی پیشگی منظوری اجازت کے بغیر انھیں کسی ٹورنامنٹ کے دوران اخبارات اور میگزینز کیلیے کالمز لکھنے یا انٹرویوز دینے کی اجازت نہیں ہو گی، وہ ریڈیو یا ٹی وی کے کسی پروگرام میں بھی شریک نہیں ہو سکیں گے، کرکٹرز بورڈ کی سوشل میڈیاپالیسی پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔

ٹیم منیجر یا ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی ہدایت پر کھلاڑی کو پریس کانفرنس، ایوارڈ تقریب میں شرکت کرنا جبکہ منظور شدہ میڈیا کوانٹرویوز بھی دینا ہوں گے، کرکٹر کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ پرنٹ یا الیکٹرونک میڈیا، سوشل ویب سائٹ، ویب لاگس، بلاگس یا کہیں اور وہ تنقید یا اختلاف نہیں کرے گا، اسے بورڈ، اس کے آفیشلز، ملازمین، اسپانسرز، ٹیم، آئی سی سی، اس کے آفیسرز، اسپانسرز،میچ آفیشلز کے خلاف طنزیہ یا اختلافی ریمارکس کی بھی اجازت نہ ہوگی،وہ کسی جاری یا آنے والے ٹورنامنٹ، کرکٹ میچ، میچ میں کسی کھلاڑی، سپورٹ اسٹاف، میچ آفیشل، سلیکشن کمیٹی کے بارے میں واقعے پر بیان بازی نہیں کر سکے گا۔

پی سی بی کے پروگرامز، سابق انٹرنیشنل کرکٹرز، سابق منتظمین، گراؤنڈ اسٹاف وغیرہ کے بارے میں کوئی نقصان دے بیان نہیں دے گا۔ اسے حساس، فرقہ ورانہ، نسل پرستی یا سیاسی موضوع پر تبصرے کی بھی اجازت نہ ہوگی۔

تمام انٹرویوز ٹیم منیجر یا ٹیم میڈیا منیجر کی وساطت سے دیے جائیں گے، اگر دونوں دستیاب نہ ہوں تو انٹرویوز کی درخواست جائزے اور منظوری کیلیے پی سی بی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے پاس جائے گی، تمام پریس کانفرنسز، اخباری، ریڈیو، ٹی وی انٹرویوز، سوشل میڈیا انٹرویوز یا پوسٹ اسپرٹ آف کرکٹ، ایونٹ، پی سی بی اور آئی سی سی ممبرز کو پروموٹ کرنے کیلیے دیے جائیں گے۔

کرکٹر کو اپنا پرائیویٹ یوٹیوب چینل یا کسی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کوئی چینل چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وہ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس یا پی سی بی میڈیا ڈپارٹمنٹ کی پیشگی تحریری اجازت کے بغیر کسی نجی ٹی وی چینل کے ساتھ بطور اینکر، ایکسپرٹ یا مہمان منسلک نہیں ہو سکے گا۔ کھلاڑیوں کو بیگو لائیو یا ایسی دیگر ایپس کے استعمال سے سختی سے روکا گیا ہے، اگر اسے ایسے پلیٹ فارمز سے کوئی درخواست ملے تو مشورے کیلیے لازمی طور پر ٹیم منیجر یا پی سی بی ڈیجیٹل ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرنا ہوگا۔

کرکٹر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم اکاؤنٹ کو چلانے کا خود ہی ذمہ دار ہوگا، اسے کھیل، پی سی بی اور ایونٹ کی ساکھ متاثر کرنے والی کوئی پوسٹ کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں