مولانا فضل الرحمان اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مقرر

فضل الرحمان کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنانے کا فیصلہ ورچوئل اجلاس میں کیا گیا


ویب ڈیسک October 03, 2020
فضل الرحمان کو پی ڈی ایم کا سربراہ بنانے کا فیصلہ ورچوئل اجلاس میں کیا گیا ۔ فوٹو : فائل

لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف، پاکستان پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل اور دیگر جماعتوں کے سربراہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ملکی سیاسی صورتحال سمیت اے پی سی میں ہونے والے فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے متفقہ طور پر مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہ مقرر کردیا گیا، (ن) لیگ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کا نام پی ڈی ایم سربراہ کے لیے تجویز کیا گیا تھا جب کہ دیگر جماعتوں کو نائب صدر کے عہدے دیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال پی ڈی ایم کے سیکریٹری جنرل ہوں گے جس کا باضابطہ اعلان اسٹیرنگ کمیٹی میں کیا جائے گا۔

اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اتفاق رائے سے پی ڈیم ایم کا پہلا صدر منتخب کر لیا گیا ہے، مولانا فضل الرحمن کی قیادت اور بصیرت پر پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا، قائد (ن) لیگ نواز شریف نے ان کا نام تجویز کیا اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے تائید کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ روٹیشن کی بنیاد پر صدر کے عہدے کی مدت کا تعین، دیگر مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کا چناؤ پی ڈی ایم اسٹیرنگ کمیٹی کرے گی، پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس 5 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے اور اسٹیرنگ کمیٹی پی ڈی ایم کے احتجاجی تحریک کے پروگرام کو حتمی شکل بھی دے گی، تمام جماعتیں جلسے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کریں گی۔

واضح رہے حکومت کے خلاف حزب مخالف کی جماعتوں نے ''پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ'' کے نام سے اتحاد بنایا ہے جنہوں نے 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں تاریخی جلسے کا اعلان کر رکھا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔