گلوکار مسعود رانا کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس گزر گئے
گلوکار مسعود رانا 500 سے زائد فلموں کے لیے 700 سے زائد نغمے گاچکے ہیں
پاکستان فلم انڈسٹری کے ورسٹائل گلوکار مسعود رانا کی آج 25 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
مسعود رانا نے 1962 میں گلوکاری شروع کی وہ اردو اور پنجابی فلموں کے صَف اوّل کے گلوکار تھے۔ انہوں نے فلم ''انقلاب'' کے لیے پہلا گانا گایا۔ اپنےکیرئیر کے دوران انہوں نے اداکار ندیم، محمّدعلی، وحیدمراد اور شاہد جیسے نامور اداکاروں کے لیے گانے گائے جب کہ وہ 500 سے زائد فلموں کے لیے 700 سے زائد نغمے گاچکے ہیں۔
مسعود رانا نے مشہور فلموں 'آئینہ'، 'دل میرا دھڑکن تیری'، 'خواب اور زندگی'، 'چراغ کہاں روشنی کہاں'، 'ہمراہی'، 'بدنام'، 'چاند اورچاندنی' سمیت دیگر فلموں میں نغمہ سرائی سے پذیرائی حاصل کی۔ معسود رانا 4 اکتوبر 1995 کو اس دنیا سے کوچ کر گئے تھے لیکن ان کے گانے آج زبان زدعام ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=XZICslATYOs
مسعود رانا نے 1962 میں گلوکاری شروع کی وہ اردو اور پنجابی فلموں کے صَف اوّل کے گلوکار تھے۔ انہوں نے فلم ''انقلاب'' کے لیے پہلا گانا گایا۔ اپنےکیرئیر کے دوران انہوں نے اداکار ندیم، محمّدعلی، وحیدمراد اور شاہد جیسے نامور اداکاروں کے لیے گانے گائے جب کہ وہ 500 سے زائد فلموں کے لیے 700 سے زائد نغمے گاچکے ہیں۔
مسعود رانا نے مشہور فلموں 'آئینہ'، 'دل میرا دھڑکن تیری'، 'خواب اور زندگی'، 'چراغ کہاں روشنی کہاں'، 'ہمراہی'، 'بدنام'، 'چاند اورچاندنی' سمیت دیگر فلموں میں نغمہ سرائی سے پذیرائی حاصل کی۔ معسود رانا 4 اکتوبر 1995 کو اس دنیا سے کوچ کر گئے تھے لیکن ان کے گانے آج زبان زدعام ہیں۔
https://www.youtube.com/watch?v=XZICslATYOs