پی پی کرپشن میں رعایت کیلئے سندھ کے جزیرے وفاق کو دے رہی ہے جماعت اسلامی

صوبے کے وسائل پر قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مزاحمت کی جائے گی، محمد حسین محنتی


Staff Reporter October 04, 2020
امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا کہ بھنڈار اور ڈنگی جزائر تاریخی طور پر سندھ کا حصہ ہیں (فوٹو، فائل)

جماعت اسلامی نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے جزائر وفاق کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کرپشن میں رعایت کے لیے سندھ کے جزیرے وفاق کو دے رہی ہے۔


امیر جماعت اسلامی سندھ اور سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ جزیرے تاریخی اور آئین کے آرٹیکل 172 کی رو سے سندھ کا حصہ ہیں جن پر صرف سندھ کے عوام کا حق ہے، پیپلز پارٹی گزشتہ 12 سال سے سندھ میں اقتدار پر فائز ہے وفاق کے ساتھ گٹھ جوڑ، اپنے ذاتی مفادات اور رہنماﺅں پر کرپشن کے مقدمات میں رعایت حاصل کرنے کے لیے خفیہ طور پر وفاقی اتھارٹی قائم کرنے کے فیصلے کی حمایت کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ناجائز قبضہ گیری اور سندھ کے وسائل پر قبضہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی سخت مزاحمت کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جزیروں پر جدید شہر قائم ہونے سے بڑی تعداد میں ماہی گیر متاثر ہوں گے اور ان کا روزگار ختم ہوجائے گا، ترقی کے نام پر سندھ کے وسائل اور زمینوں کو ملٹی نیشنل کمپنیوں اور ارب پتی صنعت کاروں کے حوالے کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم سے سرمایہ کاروں کی ملاقات، راوی ریور فرنٹ اور بنڈل آئی لینڈ میں دلچسپی کا اظہار

محمد حسین محنتی نے کہا کہ بھنڈار اور ڈنگی جزائر تاریخی طور پر سندھ کا حصہ ہیں، آئین کے آرٹیکل 172 کے تحت سمندر میں 60 میل تک کا حصہ صوبائی حکومت کی ملکیت ہے اس کے باوجود وفاق کی جانب سے صدارتی آرڈیننس کا اجرا اور اتھارٹی کا قیام سراسر ظلم ہے۔



انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت سندھ کی خودمختاری اور حق حاکمیت کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر سندھ دشمن منصوبے سے لاتعلقی کا اعلان کرے اور جاری کردہ آرڈی ننس واپس لے جب کہ پیپلز پارٹی کی حکومت بھی سندھ کے جزائر کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔