سری لنکا میں کرپشن گڑے مردے بھی اکھاڑے جانے لگے

2017 کا فکسڈ ڈومیسٹک میچ ایک بار پھر سب کی توجہ کا مرکز بن گیا


Sports Desk October 05, 2020
ماسٹرمائنڈ بطور ڈائریکٹر آئی سی سی میں ملک کی نمائندگی کے اہل۔ فوٹو: فائل

سری لنکا میں کرپشن کے گڑے مردے بھی اکھاڑے جانے لگے جب کہ 2017 کا فکسڈ ڈومیسٹک میچ ایک بار پھر توجہ کا مرکز بن گیا۔

سری لنکا کرکٹ میں کرپشن کوئی نئی بات نہیں، آئی سی سی یہاں پر ہونے والے متعدد واقعات کی چھان بین میں مصروف اور جے سوریا سمیت کئی نمایاں کرکٹرز پر اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے سبب مختلف دورانیہ کی پابندی بھی عائد ہوچکی، یہاں پر ڈومیسٹک کرکٹ تک محفوظ نہیں، کلبزمفادات کیلیے نتائج کو 'فکسڈ' کرتے رہتے ہیں، ایسا ہی ایک فرسٹ کلاس میچ جنوری 2017 میں پیناڈورا اسپورٹس کلب اور کالوترا کلب کے درمیان کھیلا گیا، اس مقابلے کو اس لیے فکسڈ کیا گیا تاکہ پیناڈورا کو ٹائر اے میں ترقی مل سکے جبکہ دوسری ٹیم کو بھی سیکنڈ ٹائر سے تنزلی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر چماراسلوا نے اس منصوبے کی مخالفت کردی اور آخری روز بیماری کے بہانے میدان میں نہیں اترے، اسی طرح ایک اور انٹرنیشنل پلیئر چاریتھا فرنانڈو بھی آخری روز کے کھیل سے دستبردار ہوگئے، یہ میچ اسکرپٹ کے مطابق ہوا جس میں پیناڈورا صرف 13.4 اوورز میں 165 رنز کا ہدف حاصل کرکے ٹائر اے میں ترقی کی حقدار ٹھہری،کالوترا نے بھی دوسری اننگز میں 22.5 اوورز میں 8 رنز فی اوور کے حساب سے 225 رنز بناکر خود کو تیسرے درجے کی سارا ٹرافی میں تنزلی سے بچالیا، اس وقت جب یہ معاملہ سامنے آیا تو کلب حکام و دیگر کو جرمانے کرکے چھوڑ دیا گیا۔

اس سارے اسکینڈل کے ماسٹر مائنڈ وکرمارتنے تھے، وہ اب سری لنکا کرکٹ کے نائب صدر بن چکے اور متبادل کے طور پر آئی سی سی میں بطور ڈائریکٹر ملک کی نمائندگی بھی کرسکتے ہیں، ان کی اس تقرری کو بھی بورڈ کی ساکھ کیلیے مزید نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے، اس سارے عرصے کے دوران ملک کے تین وزیر کھیل تبدیل ہوئے اور انکوائری رپورٹ موجود ہونے کے باوجود انھوں نے کوئی کارروائی نہیں کی، اب اس معاملے کا نئے وزیر کھیل رامل راجاپکسے نے نوٹس لے لیا اور ان کی جانب سے کارروائی کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں