پنجاب حکومت کا مہاجرپرندوں کا غیرقانونی شکارکرنیوالوں کیخلاف کارروائی کافیصلہ

وائلڈلائف ایکٹ کے تحت ہفتہ میں دو دن مہاجرپرندوں کے شکار کی اجازت ہے، گیم وارڈن پنجاب وائلڈلائف


آصف محمود October 05, 2020
پنجاب وائلڈلائف نے یکم اکتوبرسے 31 مارچ تک مہاجرپرندوں کے شکار کی اجازت دے رکھی ہے فوٹو: فائل

ISLAMABAD:  

محکمہ جنگلی حیات پنجاب نے مہاجرپرندوں کاغیرقانونی اورمقررہ حد سے زائد پرندوں کا شکار کرنے والوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پنجاب وائلڈلائف کے اعزازی گیم وارڈن بدر منیر نے بتایا کہ ہرسال مختلف اقسام کے لاکھوں پرندے سرد علاقوں سے ہجرت کرکے اورطویل پروازکے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں میں ندی نالوں ، جھیلوں، دریاؤں اورآبی گزرگاہوں میں پڑاؤ ڈالتے ہیں۔ ہمیں ان مہمان پرندوں کا شکارقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کرنا چاہیے ، ان پرندوں کا شکار ایک کھیل کے طورپر ہونا چاہیے ناکہ ان پرندوں کو خوراک کے حصول کے لئے بے دریغ شکار کیا جائے۔

بدر منیرنے بتایا کہ وائلڈلائف ایکٹ کے تحت ہفتہ میں دو دن مہاجرپرندوں کے شکار کی اجازت ہے، شکاری ہفتہ اور اتوار کے روز شکار کرسکتے ہیں۔ ایک شکاری کو ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 10 پرندے شکار کرنے کی اجازت ہے۔ تجاوز کرنے والوں کو جرمانے اورسزائیں دی جائیں گی۔ ہم نے ان تمام مقامات پراپنے عملے کو متحرک کردیا ہے جہاں یہ پرندے پڑاؤ ڈالتے ہیں ، مقررہ ایام کے علاوہ شکار کرنیوالوں کیخلاف بھی قانونی کارروائی کی جائیگی ، ان کا اسلحہ ضبط کرکے جرمانہ اورقید کی سزاہوسکتی ہے۔

اعزازی گیم وارڈن کہتے ہیں آبی پرندوں کو بھی جینے کا حق ہے، ان کا بلاضرورت اور بیدردی سے شکار نہ کیاجائے کہ ان کی نسلیں معدوم ہوجائیں اور ہماری آنیوالی نسلوں کو ان پرندوں بارے کتابوں میں ہی پڑھنے کومل سکے،جانوروں اورپرندوں کے قانونی شکارکوفروغ دینے کے لئے ہم یورپی ماڈل کواپنانے کی کوشش کریں گے۔ بدقسمتی سے ہمارے یہاں لوگ گوشت کے حصول کے لئے بھی جانور اورپرندے شکار کرتے ہیں جبکہ بعض شکاری قانونی حد سے بڑھ کرجانوروں اورپرندوں کا شکار کرتے ہیں جو جنگلی حیات کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں