پنجاب کے حکمران نیوٹرل امپائرز کی موجودگی میں میچ جیت کر دکھائیں عمران خان
ہم چاہتے ہیں کہ 11مئی کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا حساب کیاجائے اورآئندہ انتخابات شفاف ہوں، چیرمین تحریک انصاف
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پنجاب کے حکمران نیوٹرل امپائرز کی موجودگی میں میچ کھیلنا سیکھیں ہم مڈ ٹرم الکیشن نہیں انتخابات میں دھاندلی کا حساب چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف جس تبدیلی کی بات کرتی ہے وہ خیبر پختونخوا میں آنا شروع ہوگئی ہے، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں بہتری آئی ہے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو ہورہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ وہاں حالات مزید بہتر ہوجائیں گے کیونکہ ہم وہاں ایسا بلدیاتی نظام لارہے ہیں جو لوگوں کو آزاد کرے گا ، تحریک انصاف پہلی جماعت ہے جو گاؤں کی سطح پر لوگوں کو بااختیار بنا رہی ہے، ہمارے اقدامات سے پنجاب کے حکمرانوں کی نیندیں اڑ گئی ہیں، کوئی کہہ رہا ہے کہ ہم وسط مدتی انتخابات کرانا چاہتے ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ، تحریک انصاف صرف یہ چاہتی ہے کہ 11 مئی کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا حساب کیا جائے اور ملک میں اگلے انتخابات شفاف ہوں،
عمران خان کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں پہلی بار بائیو میٹرک نظام لارہے ہیں جس کے ذریعے ہونے والے انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوسکتی۔ ہم پنجاب حکومت کو بھی کہتے ہیں کہ بلدیاتی انتکابات بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کرائے جائیں، خیبر پختونخوا میں کسی جماعت نے حلقہ بندیوں پر اعتراض نہیں کیا جب کہ پنجاب میں ہر جماعت حلقہ بندیوں کے ذریعے دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے، وہاں میچ شروع ہونے سے پہلے ہی امپائرز کو دو نمبر کہا جارہا ہے، ہم پنجاب حکومت کو کہتے ہیں کہ خدا کے واسطے نیوٹرل امپائرز کے ذریعے میچ کھیلنا سیکھے۔ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی کی بندش پر ہمیں بہت برا بھلا کہا گیا اور ہم پر ملک کی معیشت کو داؤ میں لگانے کے الزام عائد کئے گئے لیکن اب اقوام متحدہ نے ہی ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ غلامی کی زندگی سے موت بہتر ہے، ہم نے گزشتہ 9 برسوں سے صرف غلامی کی ہے، ہم اس قوم کو غلامی سے آزاد کرائیں گے۔ آج ملکی خزانے میں اتنے پیسے نہیں کہ ہم اپنے خرچے پورے کرسکیں، ایسی صورت میں تحریک انصاف حکومتی خرچے کم کرکے اور اسی پاکستانی قوم سے پیسے اکٹھے کرکے دکھائے گی، لوگوں کا پیسہ ان پر ہی خرچ ہوگا کیونکہ ان کا تجربہ ہے کہ پاکستانی قوم دنیا کی سب سے زیادہ کھلے دل والی قوم ہے اگر انہیں اعتماد ہوجائے کہ ان کا پیسہ غلط جگہ استعمال نہیں ہوگا تو وہ کسی بھی چیز سے دریغ نہیں کرتے۔ اس کی واضح مثال شوکت کانم اسپتال ہے جسے ہر سال 320 کروڑ روپے کا چندہ ملتا ہے اور وہ غریبوں پر خرچ ہوتا ہے اور ہر سال اس میں اضافہ ہی ہورہاہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف جس تبدیلی کی بات کرتی ہے وہ خیبر پختونخوا میں آنا شروع ہوگئی ہے، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں بہتری آئی ہے جس کا براہ راست فائدہ عوام کو ہورہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ وہاں حالات مزید بہتر ہوجائیں گے کیونکہ ہم وہاں ایسا بلدیاتی نظام لارہے ہیں جو لوگوں کو آزاد کرے گا ، تحریک انصاف پہلی جماعت ہے جو گاؤں کی سطح پر لوگوں کو بااختیار بنا رہی ہے، ہمارے اقدامات سے پنجاب کے حکمرانوں کی نیندیں اڑ گئی ہیں، کوئی کہہ رہا ہے کہ ہم وسط مدتی انتخابات کرانا چاہتے ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں ، تحریک انصاف صرف یہ چاہتی ہے کہ 11 مئی کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا حساب کیا جائے اور ملک میں اگلے انتخابات شفاف ہوں،
عمران خان کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں پہلی بار بائیو میٹرک نظام لارہے ہیں جس کے ذریعے ہونے والے انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوسکتی۔ ہم پنجاب حکومت کو بھی کہتے ہیں کہ بلدیاتی انتکابات بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کرائے جائیں، خیبر پختونخوا میں کسی جماعت نے حلقہ بندیوں پر اعتراض نہیں کیا جب کہ پنجاب میں ہر جماعت حلقہ بندیوں کے ذریعے دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے، وہاں میچ شروع ہونے سے پہلے ہی امپائرز کو دو نمبر کہا جارہا ہے، ہم پنجاب حکومت کو کہتے ہیں کہ خدا کے واسطے نیوٹرل امپائرز کے ذریعے میچ کھیلنا سیکھے۔ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی کی بندش پر ہمیں بہت برا بھلا کہا گیا اور ہم پر ملک کی معیشت کو داؤ میں لگانے کے الزام عائد کئے گئے لیکن اب اقوام متحدہ نے ہی ڈرون حملوں کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ غلامی کی زندگی سے موت بہتر ہے، ہم نے گزشتہ 9 برسوں سے صرف غلامی کی ہے، ہم اس قوم کو غلامی سے آزاد کرائیں گے۔ آج ملکی خزانے میں اتنے پیسے نہیں کہ ہم اپنے خرچے پورے کرسکیں، ایسی صورت میں تحریک انصاف حکومتی خرچے کم کرکے اور اسی پاکستانی قوم سے پیسے اکٹھے کرکے دکھائے گی، لوگوں کا پیسہ ان پر ہی خرچ ہوگا کیونکہ ان کا تجربہ ہے کہ پاکستانی قوم دنیا کی سب سے زیادہ کھلے دل والی قوم ہے اگر انہیں اعتماد ہوجائے کہ ان کا پیسہ غلط جگہ استعمال نہیں ہوگا تو وہ کسی بھی چیز سے دریغ نہیں کرتے۔ اس کی واضح مثال شوکت کانم اسپتال ہے جسے ہر سال 320 کروڑ روپے کا چندہ ملتا ہے اور وہ غریبوں پر خرچ ہوتا ہے اور ہر سال اس میں اضافہ ہی ہورہاہے۔