جناح اسپتال کراچی میں 20 سال بعد ایئرایمبولینس کے لیے ہیلی پیڈ فعال
دو دہائیوں کے بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اتر گیا
جناح اسپتال کراچی میں ائیر ایمبولینس کے لئے ہیلی پیڈ فعال کردیا گیا۔
ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمدورفت کی راہ ہموار ہوگئی جس کے بعد ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹے میں مریض کو جناح اسپتال کراچی لایا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق 20 سال بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹرمیں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا۔ جناح اسپتال کی ایگزیکٹوو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کراچی میں ایئر ایمبولینس کے لئے ہیلی پیڈ فعال کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دو دہائیوں کے بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا ہے جس کے ذریعے اب ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمدورفت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ سرکاری اور نجی ہوائی ایمبولینس کے ذریعے مریض لائے جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی لینڈنگ کے لئے جے پی ایم سی کو این او سی دے چکے ہیں۔ ہیلی کاپٹر ایمبولینسں 1990ء کی دہائی میں مریضوں کو جے پی ایم سی میں لاتی تھی۔ ہیلی پیڈ کی حالت خراب ہونے پر طویل عرصے تک ہیلی کاپٹر کی پروازیں بند تھیں، تاہم اب ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹوں میں مریض کو جے پی ایم سی لایا جاسکتا ہے، ہیلی پیڈ کی بحالی پر سندھ حکومت اور محکمہ صحت کے مشکور ہوں۔
ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمدورفت کی راہ ہموار ہوگئی جس کے بعد ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹے میں مریض کو جناح اسپتال کراچی لایا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق 20 سال بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹرمیں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا۔ جناح اسپتال کی ایگزیکٹوو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کراچی میں ایئر ایمبولینس کے لئے ہیلی پیڈ فعال کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دو دہائیوں کے بعد سندھ حکومت کا ایک ہیلی کاپٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں تعمیر شدہ ہیلی پیڈ پر اترا ہے جس کے ذریعے اب ملک کے دور دراز علاقوں سے شدید زخمی اور بیمار مریضوں کی آمدورفت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ سرکاری اور نجی ہوائی ایمبولینس کے ذریعے مریض لائے جاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی لینڈنگ کے لئے جے پی ایم سی کو این او سی دے چکے ہیں۔ ہیلی کاپٹر ایمبولینسں 1990ء کی دہائی میں مریضوں کو جے پی ایم سی میں لاتی تھی۔ ہیلی پیڈ کی حالت خراب ہونے پر طویل عرصے تک ہیلی کاپٹر کی پروازیں بند تھیں، تاہم اب ملک کے کسی بھی علاقے سے چند گھنٹوں میں مریض کو جے پی ایم سی لایا جاسکتا ہے، ہیلی پیڈ کی بحالی پر سندھ حکومت اور محکمہ صحت کے مشکور ہوں۔