پنجاب میں اسمگلنگ اور ملاوٹ کے الزام میں ڈیڑھ سو سے زائد پٹرول پمپ سیل

زیادہ تر اسمگل شدہ اور ڈیزل میں مٹی کا تیل ملا کر فروخت کرتے پائے گئے۔


طالب فریدی October 07, 2020
زیادہ تر اسمگل شدہ اور ڈیزل میں مٹی کا تیل ملا کر فروخت کرتے پائے گئے۔

محکمہ اینٹی کرپشن نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈیڑھ سو سے زائد پٹرول پمپس سیل کردیے۔

495 غیر قانونی پٹرول پمپس میں سے اکثریت کے پاس حفاظتی انتظامات اور سامان ہی مکمل نہیں۔ زیادہ تر اسمگل شدہ اور ڈیزل میں مٹی کا تیل ملا کر فروخت کرتے پائے گئے۔

اینٹی کرپشن پنجاب نے اندھیر نگری چوپٹ راج کے خلاف ایکشن کرتے ہوئے غیر قانونی پیٹرول پمپس کا گورکھ دھندہ بے نقاب
کردیا جبکہ کئی بااثر شخصیات کے نام سامنے آگئے۔ زیادہ تر پیٹرول پمپس اسکولوں ، کالجوں اور اسپتالوں کے قریب ہونے سے لاکھوں انسانی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں۔

اینٹی کرپشن نے پنجاب بھر سے 495 غیر قانونی پیٹرول پمپس کا سراغ لگا لیا ہے۔ 202 پیٹرول پمپس کی چیکنگ مکمل کی اور 154سیل کردیے۔ باقیوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔

ان پیٹرول پمپس کا نہ تو آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ کوئی معاہدہ ہے اور نہ ہی فارم K ان کے پاس موجود ہے۔ بیشتر فیول اسٹیشنز پر ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے حفاظتی انتظامات نہیں ہیں۔

یہ پیٹرول پمپس اسمگلنگ کا پٹرول بیچ کر حکومت کو سیلز ٹیکس کی مد میں اربوں روپے کا نقصان کر رہے ہیں۔ ان پیٹرول پمپس پر کیروسین کے ساتھ ڈیزل مکس کر کے بیچا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں