زاہد رفتار سے زیادہ لائن و لینتھ کی اہمیت کے قائل
محمد عباس کم پیس کے باوجود وکٹ لینے کا ہنر جانتے ہیں،بولنگ کوچ
محمد زاہد رفتار سے زیادہ لائن و لینتھ کی اہمیت کے قائل ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے بولنگ کوچ محمد زاہد نے کہاکہ شعبہ فاسٹ بولنگ کو مضبوط بنانے کیلیے جامع پلان تیار کرلیا ہے، جس کے تحت کام کا بوجھ تقسیم کرکے بولرز کو انجریز سے بھی بچایا جا سکے گا، کوشش ہوگی کہ 90 میل کی رفتار سے بولنگ کرنے والے نوجوانوں کی ایک کھیپ تیار کی جائے جومختلف فارمیٹ میں پاکستان کیلیے فائدہ مندثابت ہو، ڈومیسٹک کرکٹ میں کافی اچھے بولرز دکھائی دیے ہیں جنھیں ہائی پرفارمنس سینٹر بلاکر کام کیا جائے گا۔
محمد زاہد نے کہا کہ وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسا بولر بننے میں وقت لگتا ہے، کامیابی کیلیے رفتار سے زیادہ لائن و لینتھ پر بولنگ ضروری ہے،اس وقت سب سے موثر بولر محمدعباس، آصف کی طرح کم پیس کے باوجود وکٹ لینے کا ہنر جانتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ عباس جیسے مزید بولرز سامنے لائے جائیں جو تینوں فارمیٹ میں کارگر ثابت ہوں، اسپیڈ بڑھانے کیلیے نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور دیگر نوجوان بولرز کو اپنی فٹنس بہتر بنانے پر توجہ دینا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بہتات میں بیٹسمینوں کے پاس کافی آپشنز موجود ہیں، بہتر کارکردگی کیلیے فاسٹ بولرز کو بھی مختلف ورائٹیز متعارف کرانا ہونگی۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے بولنگ کوچ محمد زاہد نے کہاکہ شعبہ فاسٹ بولنگ کو مضبوط بنانے کیلیے جامع پلان تیار کرلیا ہے، جس کے تحت کام کا بوجھ تقسیم کرکے بولرز کو انجریز سے بھی بچایا جا سکے گا، کوشش ہوگی کہ 90 میل کی رفتار سے بولنگ کرنے والے نوجوانوں کی ایک کھیپ تیار کی جائے جومختلف فارمیٹ میں پاکستان کیلیے فائدہ مندثابت ہو، ڈومیسٹک کرکٹ میں کافی اچھے بولرز دکھائی دیے ہیں جنھیں ہائی پرفارمنس سینٹر بلاکر کام کیا جائے گا۔
محمد زاہد نے کہا کہ وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر جیسا بولر بننے میں وقت لگتا ہے، کامیابی کیلیے رفتار سے زیادہ لائن و لینتھ پر بولنگ ضروری ہے،اس وقت سب سے موثر بولر محمدعباس، آصف کی طرح کم پیس کے باوجود وکٹ لینے کا ہنر جانتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ عباس جیسے مزید بولرز سامنے لائے جائیں جو تینوں فارمیٹ میں کارگر ثابت ہوں، اسپیڈ بڑھانے کیلیے نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور دیگر نوجوان بولرز کو اپنی فٹنس بہتر بنانے پر توجہ دینا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی بہتات میں بیٹسمینوں کے پاس کافی آپشنز موجود ہیں، بہتر کارکردگی کیلیے فاسٹ بولرز کو بھی مختلف ورائٹیز متعارف کرانا ہونگی۔