آئی ایم ایف قرضہ پروگرام کی بحالی بجلی مہنگی اور ٹیکس بڑھانے سے مشروط

مذاکرات میں مالیاتی ادارے کی ٹیم کا سہ ماہی اور سالانہ پرائس ایڈجسٹمنٹس کی مد میں بجلی کے نرخ بڑھانے کا مطالبہ، ذرائع


Shahbaz Rana October 09, 2020
جنوری میںوزیراعظم نے بجلی مہنگی اور نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے انکارکردیا تھا، موجودہ سیاسی صورتحال میں بھی شرائط پر عمل مشکل فوٹو: فائل

عالمی مالیاتی فنڈ نے ایک بار پھر 6ارب ڈالر کے معطل شدہ قرضہ پروگرام کی بحالی بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور ریونیو بڑھانے کے لیے مزید اقدامات سے مشروط کردی۔

پاکستان رواں برس جنوری میں یہ شرائط پوری کرنے میں ناکام رہا جس کے نتیجے میں آئی ایم ایف نے قرض کی فراہمی معطل کردی تھی۔ وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ( جمعرات کو) قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیموں کے درمیان وڈیو لنک پر مذاکرات ہوئے جن میں ان اقدامات کا جائزہ لیا گیا جو قرضہ پروگرام کی بحالی کے لیے پاکستان کو کرنے ہوں گے۔

مذاکرات میں آئی ایم ایف کی نمائندگی ادارے کے مشن چیف برائے پاکستان ارنیسٹ ریگو کررہے تھے۔ ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق مذاکرات میں زیادہ زور ٹیکس میں اضافے کے لیے اقدامات کے بجائے بجلی کے نرخ بڑھانے پر تھا۔ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام سے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس اور سالانہ پرائس ایڈجسٹمنٹس کی مد میں بجلی کے نرخ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ 30ستمبر کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جون تا نومبر کے عرصے کے لیے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ 17فیصد بڑھانے کی منظوری دی تھی تاہم 6اکتوبر کو وفاقی کابینہ نے اس اضافے کی توثیق نہیں کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔