اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عوام دوست چینی پالیسی کی تعریف

عوامی بہبود اور معاشی بحالی کےلیے چین نے جو اقدامات کیے ہیں انہیں بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا


ویب ڈیسک October 09, 2020
اقوامِ متحدہ میں مستقل چینی مندوب جانگ جون نے امریکا اور دیگر مغربی ممالک پر کڑی تنقید کی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تیسرے اجلاس میں چین کی عوام دوست پالیسی کو سراہا گیا۔ نیویارک میں منعقدہ اس اجلاس میں پاکستان سمیت تقریباً ستر ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے اور سلامتی کی حمایت کے حوالے سے چین کی تعریف کی ہے۔

انسانی حقوق کے ذیل میں پاکستان، روس، مصر، بولیویا اور دوسرے کئی ممالک نے چین اور چینی عوام کے طرزِ عمل کی تعریف و تائید کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا ہے کہ امریکی سیاستدان انسانی حقوق کی بڑی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق سے متعلق کمیٹیوں کے حالیہ اجلاسوں میں اس حوالے سے شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔ امریکا سمیت کئی دیگر ممالک نے انسانی حقوق کو ڈھال بنا کر چین پر بے بنیاد الزامات لگائے، جب کہ پاکستان سمیت تقریباً ستر ممالک نے چین کی حمایت کی۔

یہ اقوامِ متحدہ میں ہمہ جہت سوچ کی جانبدارانہ فکر کے خلاف ایک اور فتح ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے نام پر کچھ امریکی سیاستدانوں کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا عمل اب تنقید کا نشانہ بن رہا ہے۔

چین نے اپنے عوام کی بہبود اور معاشی بحالی یقینی بنانے کےلیے جو اقدامات کیے ہیں انہیں بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے جانگ جون نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے 75 ویں اجلاس میں انسانی حقوق سے متعلق چین کے مثبت ریکارڈ کو جھٹلانے میں امریکا، جرمنی، برطانیہ اور متعدد دیگر ممالک کی کوشش ناکامی سے دوچار ہوچکی ہے۔

یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ طویل مدت سے بعض امریکی سیاستدانوں نے عالمی امور میں دوہرا معیار اپناتے ہوئے دوسرے ممالک کے خلاف نہ صرف فوجی کارروائیاں کی ہیں بلکہ ان پر یک طرفہ و غیر منصفانہ پابندیاں بھی لگائی ہیں، جس سے متاثرہ ممالک میں اقتصادی ترقی اور عوامی زندگی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

سب جانتے ہیں کہ کچھ پسماندہ ممالک کو، جن پر مغربی ممالک کی جانب سے پابندیاں لگائی گئی ہیں، وبا کے خلاف جدوجہد میں شدید دباؤ کا سامنا ہے لیکن امریکی سیاستدانوں نے نیک نیتی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے وبا کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے پابندیاں لگا کر ان ممالک میں افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس سے امریکا کے بالادست رویّے کی اصلیت عیاں ہوتی ہے۔

''انصاف کے راستے پر چلنے سے مدد ہوتی ہے جب کہ ظلم کے راستے پر چلنے سے نقصان ہوتا ہے۔'' یہ چینی محاورہ امریکی سیاستدانوں کی آنکھیں کھولنے کےلیے ایک انتباہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں