لاہور کے پولیس افسران کی جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب
آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والے پولیس افسران کےخلاف محکمانہ تحقیقات ہوں گی، سی سی پی او لاہور
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نے شہر کے پولیس افسران کی جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلیں۔
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نے پولیس احتساب کے تسلسل میں ایک اور اہم اقدام اٹھاتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران کی جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلیں، اس حوالے سے سی سی پی او نے مختلف خفیہ اداروں کو لاہور میں عرصہ دراز سے تعینات ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز، انچارج انوسٹی گیشنز کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات کےلئے خط ارسال کردیا ہے، جب کہ سربراہ لاہور پولیس کی طرف سے فیلڈ آفیسرز کی پوسٹنگ کےلئے ایسسٹ ڈیکلریشن کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سی سی پی او لاہور کی جانب سے پہلے مرحلہ میں ایس ڈی ایس پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز کے ریکارڈ کے لئے اسپیشل برانچ، انٹیلی جینس بیورو اور دیگر حساس ایجنسیوں کو مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں افسران کے خفیہ ملکیتی اثاثوں اور جائیدار کی تفصیلات کی فراہمی کا کہا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران کے تنخواہ کے علاوہ دیگر کاروبار اور ذریعہ معاش کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کیں جائیں، اور ان کے معاشرے میں کام اور کردار کی بناء پرعمومی شہرت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے۔
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 197 ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز تعینات رہنے والے افسران کے اثاثوں، جائیدار، تنخواہ کے علاوہ ذریعہ معاش، کاروبار اور عمومی شہرت کےلئے اداروں کو جلد از جلد ریکارڈ فراہم کرنے کےلئے خط لکھا ہے، آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والے پولیس افسران کےخلاف محکمانہ تحقیقات ہوں گی، اور آئندہ کوئی بھی پولیس آفیسر اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائے بغیر فیلڈ میں تعینات نہیں ہوگا۔
سی سی پی او لاہور نے کہا ہے کہ خفیہ رپورٹس کے حصول کا مقصد پولیس افسران پر چیک اینڈ بیلنس برقرار رکھنا ہے، مناسب چیک اینڈ بیلنس اور محکمانہ احتساب سے پولیس ورکنگ میں بہتری آئے گی، تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو قانون کے تابع کیا جائے گا۔
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ نے پولیس احتساب کے تسلسل میں ایک اور اہم اقدام اٹھاتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران کی جائیداد اور اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرلیں، اس حوالے سے سی سی پی او نے مختلف خفیہ اداروں کو لاہور میں عرصہ دراز سے تعینات ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز، انچارج انوسٹی گیشنز کے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات کےلئے خط ارسال کردیا ہے، جب کہ سربراہ لاہور پولیس کی طرف سے فیلڈ آفیسرز کی پوسٹنگ کےلئے ایسسٹ ڈیکلریشن کا مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
سی سی پی او لاہور کی جانب سے پہلے مرحلہ میں ایس ڈی ایس پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز کے ریکارڈ کے لئے اسپیشل برانچ، انٹیلی جینس بیورو اور دیگر حساس ایجنسیوں کو مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں افسران کے خفیہ ملکیتی اثاثوں اور جائیدار کی تفصیلات کی فراہمی کا کہا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران کے تنخواہ کے علاوہ دیگر کاروبار اور ذریعہ معاش کے بارے میں خفیہ معلومات فراہم کیں جائیں، اور ان کے معاشرے میں کام اور کردار کی بناء پرعمومی شہرت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جائے۔
سربراہ لاہور پولیس محمد عمر شیخ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 197 ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور انچارج انوسٹی گیشنز تعینات رہنے والے افسران کے اثاثوں، جائیدار، تنخواہ کے علاوہ ذریعہ معاش، کاروبار اور عمومی شہرت کےلئے اداروں کو جلد از جلد ریکارڈ فراہم کرنے کےلئے خط لکھا ہے، آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والے پولیس افسران کےخلاف محکمانہ تحقیقات ہوں گی، اور آئندہ کوئی بھی پولیس آفیسر اثاثوں کی تفصیلات جمع کروائے بغیر فیلڈ میں تعینات نہیں ہوگا۔
سی سی پی او لاہور نے کہا ہے کہ خفیہ رپورٹس کے حصول کا مقصد پولیس افسران پر چیک اینڈ بیلنس برقرار رکھنا ہے، مناسب چیک اینڈ بیلنس اور محکمانہ احتساب سے پولیس ورکنگ میں بہتری آئے گی، تمام پولیس افسران و اہلکاروں کو قانون کے تابع کیا جائے گا۔