65جنگ کے3پاکستانی فوجی بھارتی قیدمیں ہونیکاانکشاف
برکت حسین،عالم شیر،سخی محمدجموں جیل میںہیں،ڈی آئی جی کاسپریم کورٹ میں اعتراف
ISLAMABAD:
آزاد کشمیرکے جن تین پاکستانی فوجیوں کے بارے میں یہ سمجھا جاتا رہا کہ وہ سنہ انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں مارے گئے تھے اب ان کے زندہ ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل نے بھارتی سپریم کورٹ میں یہ اعتراف کیا ہے کہ کنٹرول لائن کے قریب سے ضلع کوٹلی کے تائی گاؤں سے تعلق رکھنے والے تین پاکستانی فوجی برکت حسین، عالم شیر اور سخی محمد چھ ستمبر سنہ انیس سو پینسٹھ کو گرفتار ہوئے جنھیں بعد میں جموں کی سینٹرل جیل میں رکھا گیا تھا۔ اس حوالے سے گزشہ دنوں مقبوضہ کشمیر کی لیگل ایڈ کمیٹی کے چئیرمین سینئیر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی بھیم سنگھ کے بقول انھوں نے عبدالعزیز نامی ایک اور پاکستانی فوجی کو، جس کا نام رٹ پٹیشن میں شامل نہیں تھا سنہ انیس سو سٹرسٹھ میں گرفتار کرنیکا اعتراف کیا۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان فوجیوں کو عدالت میں پیش کرنیکا حکم دیا لیکن دہلی اور سرینگر کی حکومتوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ جموں کشمیر میں نہیںہیں،بھیم سنگھ نے کہا کہ رواںماہ میںاس مقدمے پر حتمی بحث ہوگی ادھرلاپتہ پاکستانی فوجیوں کے خاندان والوں نے پاکستان کے حکمرانوںسے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پیارے زندہ ہیں تو ان کی اپنے گھروں کی واپسی کے لیے اقدامات کئے جائیں۔
آزاد کشمیرکے جن تین پاکستانی فوجیوں کے بارے میں یہ سمجھا جاتا رہا کہ وہ سنہ انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں مارے گئے تھے اب ان کے زندہ ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل نے بھارتی سپریم کورٹ میں یہ اعتراف کیا ہے کہ کنٹرول لائن کے قریب سے ضلع کوٹلی کے تائی گاؤں سے تعلق رکھنے والے تین پاکستانی فوجی برکت حسین، عالم شیر اور سخی محمد چھ ستمبر سنہ انیس سو پینسٹھ کو گرفتار ہوئے جنھیں بعد میں جموں کی سینٹرل جیل میں رکھا گیا تھا۔ اس حوالے سے گزشہ دنوں مقبوضہ کشمیر کی لیگل ایڈ کمیٹی کے چئیرمین سینئیر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی تھی بھیم سنگھ کے بقول انھوں نے عبدالعزیز نامی ایک اور پاکستانی فوجی کو، جس کا نام رٹ پٹیشن میں شامل نہیں تھا سنہ انیس سو سٹرسٹھ میں گرفتار کرنیکا اعتراف کیا۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ان فوجیوں کو عدالت میں پیش کرنیکا حکم دیا لیکن دہلی اور سرینگر کی حکومتوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ جموں کشمیر میں نہیںہیں،بھیم سنگھ نے کہا کہ رواںماہ میںاس مقدمے پر حتمی بحث ہوگی ادھرلاپتہ پاکستانی فوجیوں کے خاندان والوں نے پاکستان کے حکمرانوںسے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پیارے زندہ ہیں تو ان کی اپنے گھروں کی واپسی کے لیے اقدامات کئے جائیں۔