موبائل فرنچائزز کی بندش سے صارفین کو مشکلات کا سامنا
پی ٹی اے یا کمپنیوں کی جانب سے فرنچائزکی بندش ختم کروانے کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا
کراچی میں موبائل سروس کمپنیوں کے فرنچائزز کی بندش جمعرات کو بھی جاری رہی، شہر کے 80فیصد فرنچائزز بدستور بند رہے،موبائل سروس کمپنیوں نے پی ٹی اے کو صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے خطوط ارسال کردیے ہیں اورکراچی میں فرنچائزز کی بندش کے مسئلے پر غور کیلیے جمعہ کو اسلام آباد میں موبائل سروس کمپنیوں کے سربراہان اور پی ٹی اے حکام میں ملاقات ہوگی۔
فرنچائزز کی بندش سے صارفین شدید پریشانی کا شکا رہیں اور پی ٹی اے یا کمپنیوں کی جانب سے فرنچائزکی بندش ختم کروانے کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا،ٹیلی کمیونی کیشن انڈسٹری کے ریگولیٹر اور موبائل سروس کمپنیوں نے صارفین کو فرنچائز مالکان کے رحم پر چھوڑدیا ہے موبائل سروس کمپنیوں کی جانب سے فرنچائز لائسنس میں صارفین کو بلاتعطل خدمات کی فراہمی کی شرط موجود ہے، اربوں روپے ریونیو کمانے والی کمپنیوں نے اب تک فرنچائز بندش کا کوئی نوٹس نہیں لیا کراچی کے شہری سموں کی ڈپلی کیٹ حاصل کرنے، غیرتصدیق شدہ سموں کی بندش، تصدیق، ٹیکس سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے فرنچائزز کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ کراچی میں غیرقانونی سموں کی فروخت کی تحقیقات کے لیے دو کمپنیوں کے فرنچائز پر چھاپوں کے بعد پیر کے روز سے فرنچائزز بند کرنے کا سلسلہ بدھ کے روز شدت اختیار کرگیا مبینہ طور پر ایک فرنچائز مالک نے چھاپے اور گرفتاری کے دوران کمپنی کی جانب سے کوئی سپورٹ نہ ملنے پر فرنچائز کا لائسنس واپس کرکے فرنچائز بند کردیا جس پر دیگر فرنچائزز مالکان میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی اور کمپنیوں کی جانب سے سپورٹ نہ ملنے تک فرنچائزز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
جمعرات کے روز بعض علاقوں میں فرنچائز کھولے گئے تاہم اب بھی شہر کے وسطی، غربی، شمالی علاقوں سمیت اور اہم کاروباری مراکز میں قائم فرنچائزز بند پرہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ فرنچائز کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال کی ذمہ داری کمپنیوں کے ساتھ پی ٹی اے پر بھی عائد ہوتی ہے ۔ ادھر موبائل فون کمپنیوں کا موقف ہے کہ فرنچائزز اور ریٹیلرز کے لیے سموں کی فروخت کا ایس او پی حکومتی اداروں کی منظوری سے متعارف کرایا گیا اور حال ہی میں بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم نصب کیے گئے سموں کی فروخت میں بے قاعدگی یا اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب فرنچائزز کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں کمپنیاں فرنچائزز کو کوئی سپورٹ فراہم نہیں کریں گی کمپنیوں کے مطابق شہر میں فرنچائزز بند کرنے کے فیصلے سے کمپنیوں کا کوئی تعلق نہیں ہے تاہم پی ٹی اے سے مل کر قانونی اور ایس او پی کے مطابق کاروبار کرنے والے فرنچائزز کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لائحہ عمل پر جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔
فرنچائزز کی بندش سے صارفین شدید پریشانی کا شکا رہیں اور پی ٹی اے یا کمپنیوں کی جانب سے فرنچائزکی بندش ختم کروانے کیلیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا،ٹیلی کمیونی کیشن انڈسٹری کے ریگولیٹر اور موبائل سروس کمپنیوں نے صارفین کو فرنچائز مالکان کے رحم پر چھوڑدیا ہے موبائل سروس کمپنیوں کی جانب سے فرنچائز لائسنس میں صارفین کو بلاتعطل خدمات کی فراہمی کی شرط موجود ہے، اربوں روپے ریونیو کمانے والی کمپنیوں نے اب تک فرنچائز بندش کا کوئی نوٹس نہیں لیا کراچی کے شہری سموں کی ڈپلی کیٹ حاصل کرنے، غیرتصدیق شدہ سموں کی بندش، تصدیق، ٹیکس سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے فرنچائزز کے دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ کراچی میں غیرقانونی سموں کی فروخت کی تحقیقات کے لیے دو کمپنیوں کے فرنچائز پر چھاپوں کے بعد پیر کے روز سے فرنچائزز بند کرنے کا سلسلہ بدھ کے روز شدت اختیار کرگیا مبینہ طور پر ایک فرنچائز مالک نے چھاپے اور گرفتاری کے دوران کمپنی کی جانب سے کوئی سپورٹ نہ ملنے پر فرنچائز کا لائسنس واپس کرکے فرنچائز بند کردیا جس پر دیگر فرنچائزز مالکان میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی اور کمپنیوں کی جانب سے سپورٹ نہ ملنے تک فرنچائزز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
جمعرات کے روز بعض علاقوں میں فرنچائز کھولے گئے تاہم اب بھی شہر کے وسطی، غربی، شمالی علاقوں سمیت اور اہم کاروباری مراکز میں قائم فرنچائزز بند پرہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ فرنچائز کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال کی ذمہ داری کمپنیوں کے ساتھ پی ٹی اے پر بھی عائد ہوتی ہے ۔ ادھر موبائل فون کمپنیوں کا موقف ہے کہ فرنچائزز اور ریٹیلرز کے لیے سموں کی فروخت کا ایس او پی حکومتی اداروں کی منظوری سے متعارف کرایا گیا اور حال ہی میں بائیومیٹرک ویریفکیشن سسٹم نصب کیے گئے سموں کی فروخت میں بے قاعدگی یا اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب فرنچائزز کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں کمپنیاں فرنچائزز کو کوئی سپورٹ فراہم نہیں کریں گی کمپنیوں کے مطابق شہر میں فرنچائزز بند کرنے کے فیصلے سے کمپنیوں کا کوئی تعلق نہیں ہے تاہم پی ٹی اے سے مل کر قانونی اور ایس او پی کے مطابق کاروبار کرنے والے فرنچائزز کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے لائحہ عمل پر جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔