پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ شدہ علاقوں سے متعلق قواعد و ضوابط کی تیاری

جنگلی حیات کے لیے مختص علاقوں کی 6 کیٹیگریزبنائی گئی ہیں

جنگلی حیات کے قدرتی مساکن کوبچانے کے لئے اہم اقدام اٹھانے جارہے ہیں، پنجاب وائلڈ لائف حکام فوٹو: فائل

انٹرنیشنل یونین فارکنزرویشن آف نیچر (آئی یوسی این) کی ہدایات پر پنجاب وائلڈلائف ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں جنگلی حیات کے مساکن کی 6 کیٹیگریز کے لئے رولز بنانے کا کام شروع کردیا ہے۔

آئی یوسی این کے قوائد کے مطابق صوبے میں اب جنگلی حیات کے قدرتی مساکن کی جو کیٹگریزبنائی گئی ہیں ان میں نیشنل پارک، نیچرل ریزرو، وائلڈ لائف سینچریز، وائلڈرنیس ایریا،بفرزون، وائلڈ لائف ریزرو اور ویٹ لینڈشامل ہیں۔ کمیٹی ان جنگلی حیات کے قدرتی مساکن کے حوالے سے رولز مرتب کرے گی. اس کمیٹی میں مختلف سرکاری محکموں ، وائلڈلائف اور ماحولیات کے لئے کام کرنے والی ملکی اورغیر ملکی این جی او کے نمائندے اورقانونی ماہرین شامل ہیں۔ نیشنل پارک وہ ایریا ہوگا جہاں عوام کی آگاہی کے لئے بھی اہتمام ہوگا اور یہاں کسی بھی قسم کے شکار پر مکمل پابندی ہوگی۔


حکومت کی طرف سے قرار دیئے گئے نیشنل پارکوں ، نیچرل ریزرو، سینچریز، وائلدرنیش ایریاز اور بفرزون میں کسی بھی قسم کے شکارپرمکمل پابندی ہوگی ، یہاں قدرتی ماحول اور جنگلی حیات کو تحفظ دیا جائیگا اور جبکہ جنگلی حیات کی افزائش کے لئے خاطرخواہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وائلڈلائف ریزرو میں خصوصی پرمٹ کے ساتھ شکار کی اجازت ہوگی۔

پنجاب وائلڈ لائف حکام نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان ملک میں جنگلی حیات اور قدرتی ماحول کو بچانے کے لئے انتہائی سنجیدہ ہیں، بلین ٹری پراجیکٹ اس کی ایک بڑی مثال ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ہی اب پنجاب میں جنگلی حیات کے قدرتی مساکن کوبچانے کے لئے اہم اقدام اٹھانے جارہے ہیں۔

جنگلی حیات اورماحول کے تحفظ کے بین الاقوامی اداروں اوراقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کی ہدایات کے پنجاب میں بھی بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ پنجاب پروٹیکٹڈ ایریا ایکٹ 2020 منظور ہوچکا ہے اب اس کے رولزبنانے کا کام شروع کردیا گیا۔ اس سے صوبے میں جنگلی حیات کی افزائش میں اضافے اور معدومی کا شکار جنگلی حیات کے تحفظ میں مدد ملے گی۔
Load Next Story