قادر ملا کی پھانسی بنگلہ دیش میں پاکستانیوں کی اربوں ڈالر سرمایہ کاری خطرے میں پڑ گئی

پاکستانی سرمایہ کاروں کوکسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم وہ پریشان ہیں،صورتحال عارضی ہے حالات بہتر ہوجائینگے، ماہرین


Irshad Ansari December 20, 2013
صورتحال طول پکڑگئی توپاکستانی سرمایہ کاروطن واپسی کارخ کرسکتے ہیں،حکومت کوسہولتیں فراہم کرنی چاہیے،ایکسپریس سے گفتگو فوٹو: اے ایف پی / فائل

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماعبدالقادرمُلاکی پھانسی کے بعدپیدا ہونیوالی صورتحال سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے والے10ہزارسے زائدپاکستانیوں کی اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری خطرے میں پڑگئی۔

تاہم ماہرین کاکہناہے کہ صورتحال کے طول پکڑنے سے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنیوالے پاکستانی سرمایہ کاروںکواگرچہ نقصان کااندیشہ ہے تاہم مجموعی طورپرپاکستان کواس کافائدہ ہوگااورپاکستان کی برآمدات میں اضافہ اورپاکستانی سرمایہ کاروں کی بنگلہ دیش میں مزیدسرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی،اگرموجودہ صورتحال طول پکڑتی ہے بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنیوالے پاکستانی سرمایہ کارجی ایس پی پلس ملنے کے قوائدحاصل کرنے کیلیے واپسی کارخ بھی کرسکتے ہیں،البتہ اب تک وزارت تجارت کوبنگلہ دیش میں پاکستانی سرمایہ کاروںکومُشکلات یا نقصان پہنچائے جانے کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔بعض ماہرین کاکہناہے کہ بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال عارضی ہے جوحسینہ واجدنے الیکشن کارڈکے طورپراستعمال کرنے کیلیے پیداکی اوربنگلہ دیش کے الیکشن کے بعدحالات معمول پرآجائیں گے۔



اس ضمن میں سابق وزیرخزانہ ڈاکٹرسلمان شاہ نے''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ بنگلہ دیش میں پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال قلیل المدت کیلیے پاکستانی معیشت پر اثر انداز ہوسکتی ہے تاہم طویل المدت میں اسکے اثرات نظر نہیں آرہے کیونکہ بنگلہ دیش بھی تعلقات خراب نہیںکرناچاہے گا۔وزارت خزانہ کے سابق اقتصادی مشیرثاقب شیرانی نے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ فی الحال بنگلہ دیش میں پاکستانی سرمایہ کارمتاثرنہیں ہوئے البتہ پریشان ضرورہیں،سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ3سے4سال کے دوران پاکستان سے 500ملین ڈالر باہر گئے ،پاکستان سے سرمایہ کاروں نے بنگلہ دیش اچھی خاصی سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

کیونکہ پسماندہ ملک کادرجہ ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیش کی اشیاکوعالمی مارکیٹ میں بہت سی رعایات وسہولیات حاصل ہیں۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈانڈسٹری کے سابق نائب صدر سہیل الطاف کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانی صنعتکار انجانے خوف اورغیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں،اگرچہ پاکستانی سرمایہ کاروں کا فوری طورپر بنگلہ دیش سے سرمایہ کاری واپس لانا ممکن نہیں ہوگا البتہ اگرصورتحال اسی طرح رہتی ہے اورتو پاکستانی سرمایہ کاری واپس آسکتی ہے،حکومت پاکستان کوچاہیے کہ وہ بھی جو سرمایہ کار واپس آنا چاہتے ہیں انھیں سہولت فراہم کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں