نیٹوسپلائی کے لیے فضائی راستہ استعمال کرنے کافیصلہ

پاکستانی حکومت نے اب تک اپنے وعدوں پر اگرکوئی عمل کیاہے تواسک ے نتائج نظرکیوں نہیں آتے،سینئر اہلکاروائٹ ہاؤس

پاکستانی حکومت نے اب تک اپنے وعدوں پر اگرکوئی عمل کیاہے تواسک ے نتائج نظرکیوں نہیں آتے،سینئر اہلکاروائٹ ہاؤس۔ فوٹو : فائل

LAVAUR:
پشاورسے نیٹوسپلائی روکے جانے کے بعدامریکا افغانستان سے سامان کی منتقلی فضائی راستے سے کریگا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک سینئراہلکارنے بتایاانھوں نے ابھی تک پاکستان کی طرف سے ایسی کوئی کوششیں نہیں دیکھیں جونیٹوسپلائی کی بحالی یقینی بنانے اوراس سپلائی کیخلاف احتجاجی مظاہروں کے خاتمے کیلیے کی گئی ہوں، پاکستانی حکومت نے اب تک اپنے وعدوں پر اگرکوئی عمل کیاہے تواسک ے نتائج نظرکیوں نہیں آتے۔اعلیٰ امریکی حکام نے شناخت ظاہرکیے بغیربتایا اگرامریکا افغانستان سے اپناعسکری سازو سامان فضائی راستے سے واپس بھیجتاہے تواس پرزمینی راستے سے ترسیل پراٹھنے والے اخراجات کے مقابلے میں پانچ سے سات گنا تک زیادہ لاگت آتی ہے لیکن موجودہ حالات کوپیش نظراس ممکنہ متبادل پرغورکیاجارہاہے۔ پینٹاگون کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایااگلے برس کے آخرتک زمینی راستے سے فوجی سامان واپس بھیجنے پرتقریباً 5ارب ڈالر خرچ ہونگے لیکن فضائی راستہ استعمال کرنے سے اخراجات میں ایک ارب ڈالرکااضافہ ہو جائیگا۔
Load Next Story