افغان خانہ جنگی کا زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا تجزیہ کار

افغانستان میں امن ہونے سے پاکستان کو وسطی ایشیا تک رسائی مل جائے گی


Monitoring Desk October 11, 2020
ڈاکٹر شعیب سڈل، ایلے ارشاد، ملک انور تاج، کامران یوسف کی ’ دی ریویو‘ میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

BIRMINGHAM: کامران یوسف نے کہاکہ افغانستان میں خانہ جنگی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان کو ہوا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' دی ریویو'' میں گفتگوکرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ وہاں امن ہونے سے بہت سے نئے ایونیوزکھلیں گے، تجارت ہے معاشی تعاون ہے، اس کے لیے پاکستان کوشش کررہاہے، ویزہ پالیسی میںنرمی کی گئی ہے اور دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات کوبڑھانے کیلیے حالیہ ہفتوں میں بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔

سابق آئی جی ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہاکہ ہم بہت عرصے سے افغانستان کے معاملات میں ملوث ہیں اور انھی کوششوں کوآگے بڑھانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں،کچھ ریفیو جیزکے ایشوز ہیں، کچھ تجارت کے اور کاروباری سہولیات کے ایشوزہیں، حکومت میں آنے کے بعد عمران خان نے کہاتھاکہ جو افغان ادھرپیداہوئے ہم انھیں شہریت دیں گے ۔ جو انٹرا افغان ڈائیلاگ ہیں اور جوان کے آپس کے ایشوزہیںان کا سیٹل ہونابہت کریٹیکل ہے۔

افغان پارلیمنٹ کی سابق ممبر ایلے ارشاد نے کہا کہ ہمارے لیے تعلیم اور روزگار سے بھی بڑامسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے بچوںکو اسکول نہیں بھیج سکتے کیونکہ ہمیں نہیں پتا کہ وہ زندہ واپس بھی آئیں گے یانہیں، اگر افغانستان مین امن ہوتاہے توپاکستان کوبھی سینٹرل ایشیاتک رسائی مل جائے گی۔ اس طرح افغانستان میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کوہے۔

دفاع کے پارلیمانی سیکریٹری ملک انور تاج نے کہا کہ افغانستان اورپاکستان کے تعلقات میں بہتری ہوناضروری ہے۔ اگرافغانستان میں امن ہوگاتوپاکستان میں بھی امن ہوگا اور پاکستان جو کردار ادا کررہا ہے عالمی سطح پربھی اس کی پذیرائی کی ہے۔ ڈونلڈٹرمپ نے بھی پاکستان کی کوششوں کوسراہاہے اورپاکستان کی کوششیںرنگ لارہی ہیں۔ اسی لیے عبداللہ عبداللہ پاکستان آئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں