ہیومن رائٹس واچ کاپاکستان میںفرقہ وارانہ تشددپراظہارتشویش
حکومت کوئٹہ میںہزارہ آبادی کی سیکیورٹی بڑھائے،ڈائریکٹربرائے ایشیا بریڈ ایڈمس
ہیومن رائٹس واچ نے پاکستان میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواںسال ایک فرقے سے تعلق رکھنے والے 320 افراد کونشانہ بنایا گیا۔
جن میںصرف بلوچستان میںہزارہ برادری کے 100 افرادشامل ہیں،تنظیم کے ڈائریکٹر برائے ایشیا بریڈ ایڈمس نے نیویارک سے جاری بیان میںکہاہے کہ فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث عناصر کی گرفتاری میں ناکامی کی وجہ اس مسئلے پر توجہ نہ دینا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم ملک میں بغیر کسی روک ٹوک کے آپریٹ کر رہی ہے اور قانون نافذکرنے والے اداروں نے تشددپر جیسے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
تنظیم کے ڈائریکٹر بریڈایڈمس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کوئٹہ میںہزارہ آبادی کی سیکیورٹی بڑھائے، سیاسی رہنمائوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، عدلیہ اور فوج کو اس مسئلے کو اتنا ہی سنجیدگی سے لیناہو گا، جیسے وہ ریاست کو لاحق دوسرے سیکیورٹی خطرات کو لیتی ہے۔
جن میںصرف بلوچستان میںہزارہ برادری کے 100 افرادشامل ہیں،تنظیم کے ڈائریکٹر برائے ایشیا بریڈ ایڈمس نے نیویارک سے جاری بیان میںکہاہے کہ فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث عناصر کی گرفتاری میں ناکامی کی وجہ اس مسئلے پر توجہ نہ دینا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم ملک میں بغیر کسی روک ٹوک کے آپریٹ کر رہی ہے اور قانون نافذکرنے والے اداروں نے تشددپر جیسے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
تنظیم کے ڈائریکٹر بریڈایڈمس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کوئٹہ میںہزارہ آبادی کی سیکیورٹی بڑھائے، سیاسی رہنمائوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، عدلیہ اور فوج کو اس مسئلے کو اتنا ہی سنجیدگی سے لیناہو گا، جیسے وہ ریاست کو لاحق دوسرے سیکیورٹی خطرات کو لیتی ہے۔