چینی خلائی اسٹیشن کےلیے مزید 18 افراد کا انتخاب
اس کے تمام حصے زمین پر تیار کیے جائیں گے جنہیں بعد ازاں خلا میں پہنچا کر جوڑ لیا جائے گا
چینی خلائی ایجنسی نے اپنے خلائی اسٹیشن ''تیانگونگ 3'' کے عملے کےلیے مزید 18 ناموں کا اعلان کردیا ہے جس میں 17 مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ قبل ازیں اسی خلائی اسٹیشن کےلیے 21 افراد منتخب کیے جاچکے تھے۔ اس طرح چینی خلائی اسٹیشن بھیجے جانے والے افراد کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔
ان میں سے سات اسپیس پائلٹ بنیں گے، سات افراد کو فلائٹ انجینئرز کے طور پر تربیت دی جائے گی جبکہ باقی چار ''مشن پے لوڈ اسپیشلسٹس'' کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔ نئے عملے کی تربیت کا آغاز بھی جلد ہی کردیا جائے گا جو تقریباً ایک سال تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ چین نے خلائی اسٹیشن ''تیانگوگ 3'' (آسمانی محل) خلائی اسٹیشن پر 2016 میں کام شروع کیا تھا۔ اس سے پہلے دو تجرباتی ماڈیولز (تیانگونگ 1 اور تیانگونگ 2) خلا میں بھیجے جاچکے تھے۔
تیانگونگ 3 اپنی جسامت میں سابق روسی خلائی اسٹیشن ''میر'' جتنا ہے تاہم اسے ماڈیولر انداز میں تیار کیا جارہا ہے۔ مطلب یہ کہ اس کے تمام حصے زمین پر تیار کیے جائیں گے جنہیں بعد ازاں خلا میں پہنچا کر جوڑ لیا جائے گا۔
چینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ تیانگونگ 3 کا سامان لے کر پہلی پرواز 2021 میں کسی وقت روانہ ہوگی اور اس کی تعمیر شروع کردی جائے گی، جو 2022 میں مکمل کر لی جائے گی۔
اندازہ ہے کہ مکمل ہوجانے کے بعد یہ خلائی اسٹیشن 80 ٹن سے 100 ٹن جتنا وزنی ہوگا اور ممکنہ طور پر اسے ''لانگ مارچ 5 بی'' راکٹ کی چار سے پانچ پروازوں کے ذریعے (ٹکڑوں کی شکل میں) زمین کے گرد نچلے مدار میں پہنچایا جائے گا۔ یعنی یہ 340 سے 450 کلومیٹر کی بلندی پر رہتے ہوئے زمین کے گرد چکر لگائے گا۔
2022 میں مکمل ہوجانے کے بعد یہ خلائی اسٹیشن اگلے 15 سال تک کام کرتا رہے گا۔
ان میں سے سات اسپیس پائلٹ بنیں گے، سات افراد کو فلائٹ انجینئرز کے طور پر تربیت دی جائے گی جبکہ باقی چار ''مشن پے لوڈ اسپیشلسٹس'' کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔ نئے عملے کی تربیت کا آغاز بھی جلد ہی کردیا جائے گا جو تقریباً ایک سال تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ چین نے خلائی اسٹیشن ''تیانگوگ 3'' (آسمانی محل) خلائی اسٹیشن پر 2016 میں کام شروع کیا تھا۔ اس سے پہلے دو تجرباتی ماڈیولز (تیانگونگ 1 اور تیانگونگ 2) خلا میں بھیجے جاچکے تھے۔
تیانگونگ 3 اپنی جسامت میں سابق روسی خلائی اسٹیشن ''میر'' جتنا ہے تاہم اسے ماڈیولر انداز میں تیار کیا جارہا ہے۔ مطلب یہ کہ اس کے تمام حصے زمین پر تیار کیے جائیں گے جنہیں بعد ازاں خلا میں پہنچا کر جوڑ لیا جائے گا۔
چینی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ تیانگونگ 3 کا سامان لے کر پہلی پرواز 2021 میں کسی وقت روانہ ہوگی اور اس کی تعمیر شروع کردی جائے گی، جو 2022 میں مکمل کر لی جائے گی۔
اندازہ ہے کہ مکمل ہوجانے کے بعد یہ خلائی اسٹیشن 80 ٹن سے 100 ٹن جتنا وزنی ہوگا اور ممکنہ طور پر اسے ''لانگ مارچ 5 بی'' راکٹ کی چار سے پانچ پروازوں کے ذریعے (ٹکڑوں کی شکل میں) زمین کے گرد نچلے مدار میں پہنچایا جائے گا۔ یعنی یہ 340 سے 450 کلومیٹر کی بلندی پر رہتے ہوئے زمین کے گرد چکر لگائے گا۔
2022 میں مکمل ہوجانے کے بعد یہ خلائی اسٹیشن اگلے 15 سال تک کام کرتا رہے گا۔