ترسیلاتِ زر میں اضافے کا رجحان ستمبر میں حجم 23 ارب ڈالر رہا

مسلسل چوتھے مہینے ترسیلات 2ارب ڈالر سے اوپر، عالمی اداروں نے کمی کی پیشگوئی کی

بین الاقوامی پروازوں کی بندش سے حوالہ ہنڈی کا نیٹ ورک ٹوٹنے پر ترسیلات بڑھیں، بینکار (فوٹو، فائل)

ISLAMABAD:
بیرون ملک مقیم کارکنوں کی جانب سے بھجوائی جانیوالی ترسیلات زر میں مضبوطی کا رجحان ستمبر میں بھی جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کارکنوں کی ترسیلات زر ستمبر میں مسلسل چوتھے مہینے2ارب ڈالر سے زائد رہیں جب یہ عالمی ادارے جولائی تا دسمبرکے دوران کورونا کی وجہ سے 12 تا 20فیصد کی کمی کے تخمینے لگارہے تھے۔ ترسیلات مستحکم رہنے پر وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹویٹ کرکے معیشت کے لیے خوشخبری قرار دیا۔


اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ستمبر کی ترسیلات بڑھ کر2.3ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ جو گذشتہ برس کے اسی مہینے کے مقابلے میں 31.2فیصد زیادہ اور اگست کی نسبت 9فیصد زائد ہیں۔مالی سال21ء کی تیسری سہ ماہی میں ترسیلات زر مجموعی طور پر بڑھ کر7.1ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں جو گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں 31.1فیصد زیادہ ہے۔ ستمبر میں ترسیلات زر کی سطح اسٹیٹ بینک کی جانب سے2ارب ڈالر کی پیش گوئی سے کچھ زیادہ رہی۔

پاکستان ریمی ٹینس انی شیٹو (PRI) کی کوششوں اور مشرق وسطیٰ، یورپ اور امریکا جیسے ترسیلات کے اہم مقامات میں بتدریج بحالی نے کارکنوں کی ترسیلات زر کو مسلسل بڑھانے میں کردار ادا کیا۔
Load Next Story