قومی امن کمیٹیوں کے نام پر سیکڑوں غیرقانونی کمیٹیاں سرگرم
کمیٹیوں کے کرپشن میں ملوث ہونے، صلح کیلیے فریقین سے پیسے لینے کی شکایات
KARACHI:
ملک بھرمیں قومی امن کمیٹیوں کے نام پرسیکڑوں کمیٹیاں غیر قانونی طورپر سرگرم ہیں۔
ملک بھرمیں قومی امن کمیٹیوں کے نام پرسیکڑوں کمیٹیاں غیر قانونی طورپر کام کررہی ہیں جو مبینہ طورپر سرکاری قومی امن کمیٹی ہونے کا دعوی کرتی ہیں تاہم وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہرمحمود اشرفی نے واضح کیا ہے کہ اتحادبین المسلمین کے علاوہ کوئی سرکاری کمیٹی نہیں ہے۔
ملک کے طول وعرض میں مقامی سطح پر قومی امن کمیٹی اوراتحاد کے نام سے سیکڑوں کمیٹیاں موجود ہیں جو اپنی تنظیم کے نام کے ساتھ حکومتی لوگو اور قومی پرچم استعمال کرتی ہیں اور یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ یہ کمیٹیاں حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ہیں۔
حافظ طاہرمحمود اشرفی نے بتایا ہے کہ وفاقی وزارت مذہبی امور اوروفاقی وزارت داخلہ نے قومی امن کمیٹی کے نام سے کسی بھی کمیٹی کی کوئی منظوری دی ہے اورنہ ہی سرپرستی کی جارہی ہے، دونوں وفاقی محکموں کی طرف سے سرکاری سطح پر صرف اتحادبین المسلمین کے نام سے ایک ہی کمیٹی ہے جس میں تمام مسالک کے جیدعلماشامل ہیں۔
ملک بھرمیں قومی امن کمیٹیوں کے نام پرسیکڑوں کمیٹیاں غیر قانونی طورپر سرگرم ہیں۔
ملک بھرمیں قومی امن کمیٹیوں کے نام پرسیکڑوں کمیٹیاں غیر قانونی طورپر کام کررہی ہیں جو مبینہ طورپر سرکاری قومی امن کمیٹی ہونے کا دعوی کرتی ہیں تاہم وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہرمحمود اشرفی نے واضح کیا ہے کہ اتحادبین المسلمین کے علاوہ کوئی سرکاری کمیٹی نہیں ہے۔
ملک کے طول وعرض میں مقامی سطح پر قومی امن کمیٹی اوراتحاد کے نام سے سیکڑوں کمیٹیاں موجود ہیں جو اپنی تنظیم کے نام کے ساتھ حکومتی لوگو اور قومی پرچم استعمال کرتی ہیں اور یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ یہ کمیٹیاں حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ہیں۔
حافظ طاہرمحمود اشرفی نے بتایا ہے کہ وفاقی وزارت مذہبی امور اوروفاقی وزارت داخلہ نے قومی امن کمیٹی کے نام سے کسی بھی کمیٹی کی کوئی منظوری دی ہے اورنہ ہی سرپرستی کی جارہی ہے، دونوں وفاقی محکموں کی طرف سے سرکاری سطح پر صرف اتحادبین المسلمین کے نام سے ایک ہی کمیٹی ہے جس میں تمام مسالک کے جیدعلماشامل ہیں۔