مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیورکے قتل کا مقدمہ 3 روز بعد درج

مقدمے میں قتل کی دفعہ 302/34 اورانسداد دہشت گردی کی دفعہ RW 7ATA شامل کی گئی ہیں، پولیس


ویب ڈیسک October 13, 2020
پولیس ذرائع کے مطابق مزکورہ مقدمے کی تفتیش سی ٹی ڈی منتقل کردی گئی ہے: فوٹو: فائل

شاہ فیصل کالونی میں مولانا ڈاکٹرعادل خان اوران کے ڈرائیورکے قتل کا مقدمہ 3 روزبعد درج کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی کے علاقے شمع شاپنگ سینٹرکے قریب 10 اکتوبر کی شام تقریباً 7 بجکر 40 منٹ پر فائرنگ سے شہید کیے جانے والے مولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیورمقصود احمد کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی انسپکٹر سکندر خان کی مدعیت میں پیر اور منگل کی درمیانی شب درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں قتل کی دفعہ 302/34 اورانسداد دہشت گردی کی دفعہ RW 7ATA شامل کی گئی ہیں ، مدعی ایس ایچ او کے ایف آئی آر میں دیے جانے والے بیان کے مطابق مددگار 15 کو7 بجکر45 منٹ پر کالر بلال کے ذریعے اطلاع موصول ہوئی کہ مین شمع شاپنگ سینٹر شاہ فیصل کالونی میں مسلحہ ملزمان نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی ہے اس اطلاع پر ایس ایچ اور بمعہ ملازمین سرکاری موبائل پر 7 بجکر 50 منٹ پر جائے وقوعہ پر پہنچا تو ایک شخص حافظ طحہٰ صدیقی جو پولیس ملازم ہے اور شاہ فیصل کالونی تھانے کے ہیڈ کانسٹیبل وقار و دیگر نے بتایا کہ بینک الحبیب نزد شمع شاپنگ سینٹر کے سامنے گاڑی نمبر ACB-348 ٹویوٹا ویگو رنگ سلور پر7 بجکر 40 منٹ پر3 ملزمان جس میں سے ایک نے شلوار قمیض اور دو نے پینٹ شرٹ پہن رکھی تھی پستول سے فائرنگ کی اور125 موٹرسائیکل پر بیٹھ کر فرار ہوگئے جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتے ہیں۔

فائرنگ سے ڈرائیور اور بچھلی سیٹ پر بیٹھا شخص زخمی ہوئے جنہیں ان کا تیسرا ساتھی جس کا نام مولانا عمیر معلوم ہوا جو خریداری کر کے واپس آیا تھا اسی گاڑی طبی امداد کے لیے اسپتال لے کر روانہ ہوا ، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے 5 خول چلیدہ ملے جبکہ گاڑی کے اندر سے خون کے نمونے حاصل کر لیے گئے۔

ایس ایچ او ہمراہ ملازمین جائے وقوعہ سے جناح اسپتال پہنچے تو ایم ایل او ڈاکٹر عبد الغفار نے بتایا کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والے مولانا ڈاکٹرعادل خان ولد مولانا سلیم اللہ خان اور مقصود احمد ولد حاجی محمد داؤد جاں بحق ہوگئے ، بعدازاں کارروائی 174 کے بعد ڈیٹھ سارٹیفکٹ حاصل کیے ، بعد ڈاکٹروپولیس کارروائی لاشیں لواحقین کے حوالے کی گئیں ، لواحقین سے مقدمہ درج کرانے کی درخواست کی گئی جنہوں نے بوجہ مصروفیت تدفین سرکاری کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے پر اتفاق کیا ، مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش ایس آئی او تھانہ شاہ فیصل کالونی کے حوالے کر دی گئی، پولیس ذرائع کے مطابق مزکورہ مقدمے کی تفتیش سی ٹی ڈی منتقل کردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |