تاجروں اور صنعتکاروں نے کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافہ مسترد کردیا

تاجر و صنعت کار نمائندوں نے حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے


Staff Reporter October 13, 2020
کراچی چیمبر اور کاٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے(فوٹو، فائل)

شہر قائد کے تاجروں اور صنعت کاروں نے وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافے مسترد کردیا۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ بجلی نرخوں میں اضافہ فی الفورواپس لیا جائے۔

کراچی چیمبر کے صدر شارق وہرہ نے کہا کہ بجلی نرخوں میں اضافہ کاروبار مخالف مخالف اقدام ہے جس سے تجارت و صنعت کو شدید دھچکا لگے گا۔ ملک کا کاروباری شعبہ کورونا کے وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے تقریباً 6 ماہ تک لاک ڈاؤن لگنے سے باعث پیدا ہونے والی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ مسلسل مہنگائی کے باعث کراچی والے پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں لہٰذا کے الیکٹرک بلوں میں اضافے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔ اگرچہ قانون ساز یہ یقین دہانی کرا رہے ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت مہنگائی پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن یہ واقعی بدقسمتی ہے کہ انہوں نے کے الیکٹرک کو نرخوں میں اضافے کی اجازت دے دی جس سے نہ صرف کاروباری برادری کی مشکلات میں اضافہ ہوگا،

یہ خبر بھی پڑھیے: کے الیکٹرک کے ٹیرف میں دو روپے 89 پیسے تک اضافہ

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر سلیم الزماں نے اپنے بیان میں کہا کہ صنعتی شعبے کو ریلیف دینے کے بجائے بجلی کے نرخ میں اضافے سے مشکلات مزید بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے بجلی کے نرخ بھی کم کیے جائیں، بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے کراچی کا ہر شہری ، تاجر اور صنعتکار سب متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں کہا کہ کےالیکٹرک کے نرخوں میں میں اضافے سے صنعتوں کی پیداواری و کاروباری لاگت میں مزید اضافہ ہوگا، اگر بجلی کی قیمتیں یوں ہی بڑھتی رہیں تو صنعتی سرگرمیوں کا فروغ اور معیشت کی بہتری ناممکن ہوجائے گی۔سلیم الزماں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں