اسلم بیگ اوراسد درانی نے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرکے فوج کا نظم وضبط خراب کیا اصغرخان

اس وقت کے وزیرداخلہ نصیراللہ بابر نے قومی اسمبلی میں 1990 کے انتخابات میں رقوم کی تقسیم کے حوالے سے تقریرکی،اصغرخان

میں نے نصیراللہ بابر کی تقریر کی رشنی میں ہی 6 جون 1996 کو سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا۔ فوٹو: آئی این پی

اصغرخان کیس میں ایف آئی اے نے ان کا بیان ریکارڈ کرلیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اسلم بیگ اوراسد درانی نے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرکے فوج کا نظم وضبط خراب کیا۔

اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تشکیل دی جانے والی ایف آئی اے کی ٹیم نے اصغر خان کا بیان ریکارڈ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اسلم بیگ اوراسد درانی نے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کرکے فوج کا نظم وضبط خراب کیا اوراس وقت کے وزیرداخلہ نصیراللہ بابر نے قومی اسمبلی میں 1990 کے انتخابات میں رقوم کی تقسیم کے حوالے سے تقریرکی اورمیں نے نصیراللہ بابر کی تقریر کی رشنی میں ہی 6 جون 1996 کو سپریم کورٹ کو خط لکھا تھا۔


ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم اصغرخان کے بیان کی روشنی میں سابق آرمی چیف جنرل(ر)اسلم بیگ ،سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی اور یونس حبیب سے ملاقات کرکے ان کے بیان بھی ریکارڈ کرے گی۔

واضح رہے کہ اصغرخان نے سپریم کورٹ کو ایک خط لکھا تھا جس میں استدعا کی گئی تھی کہ 1990 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے لئے سیاستدانوں میں رقوم تقسیم کی گئی تھی جس کی سپریم کورٹ تحقیقات کرائے۔

سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس میں اپنے فیصلے میں قراردیا تھا کہ 1990 کے انتخابات میں دھاندلی کی گئی اوراس وقت کے صدر غلام اسحاق خان، آرمی چیف اسلم بیگ اورڈی جی آئی ایس آئی اسددرانی اوران تمام سیاستدانوں کے خلاف کارروائی کی جائےجنہوں نے رقوم لے کر انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔
Load Next Story