لاہور ہائیکورٹ کا فلم سنسر بورڈ کو اسمگل شدہ بھارتی فلموں كو سرٹیفكیٹ جاری نہ كرنے کا حکم
پاکستانی سینماؤں میں اسمگل شدہ بھارتی فلمیں پیش کرنے سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، درخواست گزار
ہائی كورٹ نے فلم سنسر بورڈ كو اسمگل شدہ بھارتی فلموں كو سرٹیفكیٹ جاری كرنے سے روک دیا ہے۔
بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کرنے سے متعلق پاکستانی فلم پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس خالد محمود خان نے کی، سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار كیا كہ پاکستانی سینماؤں میں اسمگل شدہ بھارتی فلمیں نمائش كے لئے پیش كی جارہی ہیں جس سے قومی خزانے كو كروڑوں روپے کے نقصان كا سامنا كرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے كہا كہ بھارتی فلموں كی نمائش سے پاكستانی فلم انڈسری بری طرح تباہ ہورہی ہے اور ان فلموں سے بھارتی ثقافت کو بھی فروغ مل رہا ہے لہٰذا عدالت فلم سنسر بورڈ كو غیر قانونی بھارتی فلموں كو سرٹیفیكیٹ جاری كرنے سے روكے۔
عدالت نے فلم سنسر بورڈ کو سرٹیفكیٹ جاری كرنے سے روكتے ہوئے جواب طلب كرلیا اور سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کردی۔
بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کرنے سے متعلق پاکستانی فلم پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس خالد محمود خان نے کی، سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار كیا كہ پاکستانی سینماؤں میں اسمگل شدہ بھارتی فلمیں نمائش كے لئے پیش كی جارہی ہیں جس سے قومی خزانے كو كروڑوں روپے کے نقصان كا سامنا كرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے كہا كہ بھارتی فلموں كی نمائش سے پاكستانی فلم انڈسری بری طرح تباہ ہورہی ہے اور ان فلموں سے بھارتی ثقافت کو بھی فروغ مل رہا ہے لہٰذا عدالت فلم سنسر بورڈ كو غیر قانونی بھارتی فلموں كو سرٹیفیكیٹ جاری كرنے سے روكے۔
عدالت نے فلم سنسر بورڈ کو سرٹیفكیٹ جاری كرنے سے روكتے ہوئے جواب طلب كرلیا اور سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی کردی۔