خواتین کو بااختیار بنانا ’’پاکستان وژن‘‘ کے اہم مقاصد میں شامل

پاکستان کو ایک ایسا ملک بنانا ہے جہاں خواتین کی ذاتی صلاحیتوں کو فروغ دیا جائے

کورونا سے دیہی خواتین وخاندانوں پر منفی معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں ،ساجدہ جعفر۔ فوٹو:فائل

خواتین کو بااختیار بنانا پاکستان وژن 2025 کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔

وژن 2025 کے مطابق پاکستان کو ایک ایسا ملک بنانا ہے جہاں خواتین کی ذاتی صلاحیتوں کو فروغ دیا جائے اور وہ سماجی اور معاشرتی تبدیلی کی محرک بن سکیں۔ اس وژن کے تحت پاکستانی خواتین کو اپنی ذاتی زندگی میں انتخاب کا حق دینا، وسائل اور مواقع تک رسائی دینا اس کے علاوہ گھر یا گھر سے باہر خواتین کو اپنی زندگی کے حوالے سے اختیار دینا شامل ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود آبادی فنڈز کے مطابق پاکستان میں خواتین کے حوالے سے یہ تمام اہداف اور مقاصد ابھی خواتین کی دسترس سے دور ہیں اور اس میں خاص طور پر دیہی خواتین شامل ہیں، باوجود یہ کہ 75 فیصد دیہی خواتین اور لڑکیاں شعبہ زراعت سے کسی نہ کسی طرح وابستہ ہیں اس کے باوجود صنفی امتیاز ہر جگہ نمایاں ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو ان کی خدمات کا مکمل صلہ دیا جاتا ہے نہ ان کی تعمیری اور دیگر خدمات کو سراہا جاتا ہے۔


اقوام متحدہ کے مطابق زراعت، خوراک کے تحفظ اور غذا کی فراہمی کے علاوہ زمین اور قدرتی وسائل کی بہتر انتظام سازی میں خواتین اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ کورونا کے بعد سے ان کی یہ بلامعاوضہ کی جانے والی خدمات اور گھریلو کاموں میں اضافہ ہوا ہے تاہم نقل و حرکت پر پابندی کے باوجود اس وبا کے دوران خواتین ہراول دستے کی طرح کام کررہی ہیں۔

اقوام متحدہ خواتین کی ایگزیکتو ڈائریکٹر پمزائل لامبو کا کہنا تھا کہ ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کی خواتین کی صلاحیتوں، خاص طور پر دیہی خواتین، اور مستقبل کے صدمات اور دھچکوں کو سہنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تمام حکومتوں کو اپنی کاوشیں دگناکرنا ہوں گی۔

پنجاب سے تعلق رکھنے والی بااختیار کاروباری ساجدہ جعفر نے ایکسپریس کو بتایا کہ کورونا کے باعث دیہی خواتین اور دیہی خاندانوں پر خاصے منفی معاشی اثرات ہوئے ہیں تاہم ان کی چھوٹی سی دکان نہ صرف ان کے اہل خانہ کی ضروریات زندگی پورا کررہی ہے بلکہ ارد گرد بسنے والے دیگر افراد جو روزمرہ کی اشیا کے لیے زیادہ دور نہیں جاسکتے۔
Load Next Story