ٹک ٹاک پر پابندی کیوں نا پی ٹی اے کیخلاف کارروائی کی جائے اسلام آباد ہائیکورٹ

کہیں یہ تو نہیں ہے کہ موٹر وے پر جرم ہو گیا تو موٹر وے بھی بند کردیں، جسٹس اطہر من اللہ


ویب ڈیسک October 15, 2020
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کے سینئر افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ادارے کے سینئر افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کلورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی لگاتے ہوئے عدالت کے دو فیصلوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سیکیورٹی کے پس منظر میں تو نہیں لگائی گئی؟ اس طرح تو پھر پورا انٹرنیٹ بند کرنا پڑے گا، کہیں یہ تو نہیں ہے کہ موٹر وے پر جرم ہو گیا تو موٹر وے بھی بند کردیں، پھر تو سارے چینلز بھی بند کردیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کون فیصلہ کرتا ہے کہ یہ غیراخلاقی ہے اور یہ غیراخلاقی نہیں ہے،کیوں نا پی ٹی اے کے خلاف کارروائی شروع کی جائے۔ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ادارے کے سینئر افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں