اپوزیشن شو ناکام آدھا اسٹیڈیم خالی رہا عمران خان ہی تھا جس نے مینار پاکستان گراؤنڈ بھر دیا وزرا
اسٹیڈیم میں27 ہزار لوگوں کی گنجائش،15سے18 ہزار موجود تھے،فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے وزرا نے گوجرانوالہ میں ہونے والے اپوزیشن کے جلسے کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 11جماعتیں مل کر بھی کوئی بڑا شوکرنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں جب کہ آدھا اسٹیڈیم خالی رہا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا یہ عمران خان ہی تھا جس نے مینارپاکستان گراؤنڈ کو بھردیا تھا۔ اپوزیشن کہے گی گوجرانوالا کا جلسہ بہت بڑا ہے لیکن اسٹیڈیم میں تقریباً 27 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے،اسٹیج بھی کافی آگے بنایا گیا، ڈرون سے دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ بہت سا گراؤنڈ خالی تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اتنا پیسہ خرچ کرنے کے باوجود اسٹیڈیم میں 15 سے 18 ہزار افراد موجود تھے۔اس جلسے کو کامیاب قرار نہیں دیا جا سکتا، لوگ باشعور ہیں،انھیں پتہ ہے کہ گوجرانوالا میں اکٹھے ہونے والے لوگوں کا مقصد پیسے بچانا یا کیسز سے بچنا ہے لہذا لوگوں نے جلسے سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا اپوزیشن کے پورے بیانیے میں کہیں بھی مہنگائی کا مسئلہ نہیں ہے،مہنگائی کی وجہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں معیشت سکڑی ہے،اس مہنگائی پر جلد قابو پا لیں گے۔اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں۔وفاقی وزیرحماد اظہر نے بھی کہا کہ جلسہ میں15 سے 20 ہزار لوگ آئے ہونگے۔
دریں اثناء سینٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تمام کرپٹ سیاستدان ایک ایماندار وزیراعظم کیخلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔ تاہم یہ عمران خان کی ثابت قدمی کو متزلزل نہیں کر سکتے، ہم نے ملک کو چوروں کے چُنگل سے نکالنا ہے،ملک میں مہنگائی ہے لیکن اچھا وقت آنے والا ہے، اگلے دو چار ہفتوں میں صورتحال میں بہتری نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمن نے تو صدر کا الیکشن بھی لڑا، بیٹا الیکشن جیت جائے تو ٹھیک ،خود ہار جائیں تو ٹھیک نہیں، یہ دوہرا معیار ہے،اپوزیشن کا دوہرا معیار اورمنافقت نہیں چلے گی۔
شبلی فراز نے کہا مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی فیملی لمیٹڈ کمپنیاں ہیں، ان کے موسمی نظریاتی پن سے قوم واقف ہے، ان کا مفاد مہنگائی میں کمی اور قوم کی بھلائی نہیں اپنی کرپشن چھپانا ہے، معیشت اور اداروں کو تباہ کرنے والے، ملک کو لوٹنے والے، پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے والے اب جمہوریت کے چیمپئن بن گئے ہیںِِ، آج ملک میں مہنگائی بھی انہیں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے،ان لوگوں نے 40، 50 سال میں اداروں کو تباہ کیا اورہم سے توقع رکھتے ہیں کہ دو سال میں انہیں ٹھیک کر دیں، اپنے اداروں کو پاؤں پر کھڑا کریں گے۔ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے،یہ ناکام ہوں گے اور کبھی دوبارہ واپس نہیں آ سکیں گے۔
اپنے ایک بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ اتنا جلسہ تو ہمارا ایک صوبائی رہنما کر سکتا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو جو چیلنج دیا تھا اس میں ناکام ہوئے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپوزیشن کا جلسہ بری طرح ناکام ہوا ہے۔پہلی سیاسی لکی ایرانی سرکس ٹھس ہوگئی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس جلسے پر ایک ارب تین کروڑ کا خرچہ آیا ہے ،قوم جاننا چاہتی ہے یہ پیسہ کہاں سے لایا گیا ہے،ان کی کرپشن کی دم پر پاؤں رکھا ہے توسارے اکٹھے ہوگئے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لوٹ مار ایسوسی ایشن آف پاکستان سٹیڈیم نہیں، جیلوں میں کچھا کھچ بھری ہوئی ہے، یہ گیارہ جماعتیں ہیں 12 بھی اکٹھی ہو جائیں آٹھ ہزار نہیں آٹھ لاکھ بندے بھی اکٹھا کر لیں تو کیا احتساب سے بچ جائیں گی؟یا ان پرکرپشن کے کیس ختم ہو جائیں گے؟ کیا یہ حکومت کو گرا لیں گے؟ان کامزید کہنا تھاکہ حکومت نے کنٹینر سکیورٹی دینے کیلئے لگائے تھے جلسہ کے شرکا کو روکنے کیلئے نہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جلسہ خاندانی کرپشن بچاؤتھا جس میں معصوم لوگ استعمال ہوئے۔حکومت نے جلسہ گاہ میں آنے والے افراد کو پینے کا صاف پانی، ماسک اور ہینڈ سینی ٹائزر مہیا کیے، یہ عمران خان کی حکومت ہے،ہر حال میں اپنے عوام کی سہولت اورکورونا سے بچاؤ کے اقدامات کرے گی۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا یہ عمران خان ہی تھا جس نے مینارپاکستان گراؤنڈ کو بھردیا تھا۔ اپوزیشن کہے گی گوجرانوالا کا جلسہ بہت بڑا ہے لیکن اسٹیڈیم میں تقریباً 27 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے،اسٹیج بھی کافی آگے بنایا گیا، ڈرون سے دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ بہت سا گراؤنڈ خالی تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اتنا پیسہ خرچ کرنے کے باوجود اسٹیڈیم میں 15 سے 18 ہزار افراد موجود تھے۔اس جلسے کو کامیاب قرار نہیں دیا جا سکتا، لوگ باشعور ہیں،انھیں پتہ ہے کہ گوجرانوالا میں اکٹھے ہونے والے لوگوں کا مقصد پیسے بچانا یا کیسز سے بچنا ہے لہذا لوگوں نے جلسے سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا اپوزیشن کے پورے بیانیے میں کہیں بھی مہنگائی کا مسئلہ نہیں ہے،مہنگائی کی وجہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں معیشت سکڑی ہے،اس مہنگائی پر جلد قابو پا لیں گے۔اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں۔وفاقی وزیرحماد اظہر نے بھی کہا کہ جلسہ میں15 سے 20 ہزار لوگ آئے ہونگے۔
دریں اثناء سینٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ تمام کرپٹ سیاستدان ایک ایماندار وزیراعظم کیخلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔ تاہم یہ عمران خان کی ثابت قدمی کو متزلزل نہیں کر سکتے، ہم نے ملک کو چوروں کے چُنگل سے نکالنا ہے،ملک میں مہنگائی ہے لیکن اچھا وقت آنے والا ہے، اگلے دو چار ہفتوں میں صورتحال میں بہتری نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمن نے تو صدر کا الیکشن بھی لڑا، بیٹا الیکشن جیت جائے تو ٹھیک ،خود ہار جائیں تو ٹھیک نہیں، یہ دوہرا معیار ہے،اپوزیشن کا دوہرا معیار اورمنافقت نہیں چلے گی۔
شبلی فراز نے کہا مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی فیملی لمیٹڈ کمپنیاں ہیں، ان کے موسمی نظریاتی پن سے قوم واقف ہے، ان کا مفاد مہنگائی میں کمی اور قوم کی بھلائی نہیں اپنی کرپشن چھپانا ہے، معیشت اور اداروں کو تباہ کرنے والے، ملک کو لوٹنے والے، پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے والے اب جمہوریت کے چیمپئن بن گئے ہیںِِ، آج ملک میں مہنگائی بھی انہیں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے،ان لوگوں نے 40، 50 سال میں اداروں کو تباہ کیا اورہم سے توقع رکھتے ہیں کہ دو سال میں انہیں ٹھیک کر دیں، اپنے اداروں کو پاؤں پر کھڑا کریں گے۔ان کی سیاست ختم ہو چکی ہے،یہ ناکام ہوں گے اور کبھی دوبارہ واپس نہیں آ سکیں گے۔
اپنے ایک بیان میں شبلی فراز نے کہا کہ اتنا جلسہ تو ہمارا ایک صوبائی رہنما کر سکتا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کو جو چیلنج دیا تھا اس میں ناکام ہوئے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپوزیشن کا جلسہ بری طرح ناکام ہوا ہے۔پہلی سیاسی لکی ایرانی سرکس ٹھس ہوگئی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس جلسے پر ایک ارب تین کروڑ کا خرچہ آیا ہے ،قوم جاننا چاہتی ہے یہ پیسہ کہاں سے لایا گیا ہے،ان کی کرپشن کی دم پر پاؤں رکھا ہے توسارے اکٹھے ہوگئے ہیں۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ لوٹ مار ایسوسی ایشن آف پاکستان سٹیڈیم نہیں، جیلوں میں کچھا کھچ بھری ہوئی ہے، یہ گیارہ جماعتیں ہیں 12 بھی اکٹھی ہو جائیں آٹھ ہزار نہیں آٹھ لاکھ بندے بھی اکٹھا کر لیں تو کیا احتساب سے بچ جائیں گی؟یا ان پرکرپشن کے کیس ختم ہو جائیں گے؟ کیا یہ حکومت کو گرا لیں گے؟ان کامزید کہنا تھاکہ حکومت نے کنٹینر سکیورٹی دینے کیلئے لگائے تھے جلسہ کے شرکا کو روکنے کیلئے نہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جلسہ خاندانی کرپشن بچاؤتھا جس میں معصوم لوگ استعمال ہوئے۔حکومت نے جلسہ گاہ میں آنے والے افراد کو پینے کا صاف پانی، ماسک اور ہینڈ سینی ٹائزر مہیا کیے، یہ عمران خان کی حکومت ہے،ہر حال میں اپنے عوام کی سہولت اورکورونا سے بچاؤ کے اقدامات کرے گی۔