پاکستان نے آرمینیا کا پاک فوج کی آذر بائیجان میں موجودگی کا الزام مسترد کردیا

افسوس ہے کہ آرمینیا اپنے غیر قانونی اقدامات کو چھپانے کے لیے غیر ذمے دارانہ پراپیگنڈے کی آڑ لے رہا ہے، ترجمان


ویب ڈیسک October 17, 2020
افسوس ہے کہ آرمینیا کی قیادت آذر بائیجان کے خلاف اپنے غیر قانونی اقدامات کو چھپانے کے لیے غیر ذمے دارانہ پراپیگنڈے کی آڑ لے رۃی ہے، ترجمان دفتر خارجہ(فوٹو، فائل)

دفتر خارجہ نے آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کی مدد کے لیے پاک فوج کے دستوں کی سرحدی علاقوں میں موجودگی کا الزام مسترد کردیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ 15 اکتوبر کو آرمینیا کے وزیر اعظم نے ایک روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاک فوج پر قرہ باخ تنازعے میں آذر بائیجان کی مدد کا الزام عائد کیا ہے۔ پاکستان اس بے بنیاد الزام کو مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آذر بائیجان کے وزیر اعظم الہام علیوف بھی اس کی تردید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ آذر بائیجان کی فوج اپنی سرزمین کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور اسے کسی غیر ملکی فوج کی مدد کرنے کی ضروری نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا افسوس ہے کہ آرمینیا کی قیادت آذر بائیجان کے خلاف اپنے غیر قانونی اقدامات کو چھپانے کے لیے غیر ذمے دارانہ پراپیگنڈے کی آڑ لے رہی ہے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان آذر بائیجان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف برادر ملک آذر بائیجان کے دفاع کے حق کا ساتھ دیتا رہے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پائیدار امن اور دونوں فریقوں کے مابین تعلقات معمول پر لانے کے لیے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور آذر بائیجانی علاقوں سے آرمینیا کی فوج کا انخلا ضروری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں